تازہ ترین

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے: کرونا وبا کے بعد صورت حال تشویشناک

دنیا بھر میں آج ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد ذہنی اور دماغی امراض کی روک تھام کرنا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے اس دن کے حوالے سے جاری پیغام میں کہا کہ عالمی وبا کرونا نے ہماری دماغی صحت پر نہایت منفی اثر ڈالا ہے جو تاحال جاری ہے۔

آج کے دن مناتے ہوئے ہم یہ عہد کریں کہ ہمیں ذہنی صحت کے تحفظ اور بہتری کے لیے اپنی کوششوں کو دوبارہ سے منظم کرنا ہوگا۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق سال دو ہزار انیس سے میں وبائی مرض سے پہلے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر آٹھ میں سے ایک شخص ذہنی عارضے کے ساتھ زندگی گزار رہا تھا، اس وقت دماغی صحت کے لیے دستیاب خدمات اور فنڈز کی فراہمی ضرورت سے بہت کم تھی۔

کورونا وائرس نے موجودہ حالات میں دماغی صحت کے لئے ایک عالمی بحران پیدا کردیا ہے، جس نے قلیل اور طویل مدت کے تناؤ کو ہوا دی اور لاکھوں لوگوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچایا۔

اندازوں کے مطابق وبائی امراض کے ابتدائی سال کے دوران اضطراب اور افسردگی کے حالتوں میں 25 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:  صحت مند رہنے کے لیے 5 انتہائی ضروری کام کیا ہیں؟

پاکستان سائکائٹرک سوسائٹی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں تینتیس فیصد لوگ ذہنی پریشانی اور ڈپریشن، چار فیصد لوگ وہم ، جب کہ تین فیصد لوگ بے جا خوف کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

اس کے علاج کے لئے تقریبا پانچ سو نفسیاتی ماہرین دستیاب ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق قدرتی آفات، دہشت گردی اور بے روزگاری ذہنی امراض کی بنیادی وجوہات ہیں، بے چینی اورڈپریشن جو دورجدید کی ذہنی عارضوں کی صف میں سرفہرست ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہر تیرہ میں سے ایک شخص اینزائیٹی کا شکار ہے

Comments

- Advertisement -