آج دنیا بھر میں عالمی یوم آبادی منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز 1989 سے اقوام متحدہ کی جانب سے کیا گیا جس کا مقصد دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی اور اس سے متعلق مسائل کے حوالے سے شعور پیدا کرنا تھا۔
رواں برس یہ دن ’خاندانی منصوبہ بندی انسانی حق ہے‘ کے خیال کے تحت منایا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق خاندانی منصوبہ بندی کے محفوظ ذرائع تک رسائی ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔
یہ خواتین کی خود مختاری اور صنفی امتیاز کے خاتمے کے لیے بھی ضروری ہے جو آگے چل کر غربت اور جہالت ختم کرنے اور کسی ملک کو معاشی طور پر اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
آبادی کے حوالے سے حقائق
اس وقت دنیا بھر کی آبادی 7.6 ارب ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سال دنیا کی آبادی میں سوا 8 کروڑ افراد کا اضافہ ہوجاتا ہے۔
سنہ 2030 تک آبادی میں مزید ایک ارب اضافہ متوقع ہے۔
اس صدی کے اختتام یعنی سنہ 2100 تک دنیا کی آبادی 11.2 ارب ہوجائے گی۔
سنہ 2050 تک دنیا بھر کی آبادی کا 50 فیصد ان 9 ممالک میں ہوگا۔ امریکا، انڈونیشیا، بھارت، پاکستان، نائجیریا، کانگو، ایتھوپیا، تنزانیہ، یوگنڈا۔
فی الوقت چین کی آبادی 1.38 ارب ہے جبکہ بھارت کی آبادی 1.31 ارب ہے تاہم اگلے برس بھارت اس ضمن میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
اس وقت پیدائش کی شرح سب سے کم یورپ جبکہ سب سے زیادہ افریقہ میں ہے۔
سنہ 2050 تک افریقی ملک نائیجریا آبادی کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک بن جائے گا۔
پاکستان میں اس وقت 19 کروڑ 17 لاکھ سے زائد آبادی موجود ہے جو سنہ 2030 تک بڑھ کر ساڑھے 24 کروڑ ہوجائے گی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔