ریاض: حوثی باغیوں کے حملے میں زخمی ہونے والے یمنی فوج کے نائب سربراہ میجر جنرل صالح زندانی جاں بحق ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق وزیر اطلاعات عمر الاریانی نے تصدیق کی کہ العند بیس پر ہونے والے حملے میں زخمی ہونے والے میجر جنرل صالح زندانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن میں 10 جنوری کو ملٹری بیس میں ہونے والی پریڈ کے دوران ہونے والے ڈرون حملے میں جنرل صالح زندانی سمیت 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔
حوثی باغیوں کے حملے میں میجر جنرل صالح زندانی سمیت یمن کی خفیہ ایجنسی کے اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
مزید پڑھیں: سعودی دفاعی نظام نے حوثی باغیوں کا میزائل مار گرایا
دوسری جانب عرب اتحاد نے یمن میں حوثی باغیوں کا ایک ڈرون مار گرایا ہے اور ان کے فضائی کیمپوں پر حملے کیے ہیں۔
عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے نواح میں پرزوں سے جوڑ کر ڈرون بنانے کے ماہرین اور ان کی ذخیرہ گاہوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے اور اس دوران میں شہریوں کے جانی نقصان سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کی گئی ہے۔
عرب اتحاد کے مطابق حوثیوں نے ساحلی شہر الحدیدہ کے مشرق میں فوجی کیمپ قائم کردئیے ہیں اور یہ سویڈن میں دسمبر میں طے شدہ جنگ بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے۔
عرب اتحاد کے مطابق حوثی باغی یمن میں سرکاری فوج کے خلاف جنگ کے لیے بچوں کو بھرتی کررہے ہیں۔