تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

‘تین سال تک سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔’

ریاض: سعودی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ایسے غیرملکی جو خروج وعودہ قوانین کی خلاف ورزی کریں ایسے افراد کو 3 برس تک مملکت آنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریش(جوازات) سے ایک غیرملکی نے استفار کیا کہ میرے فیملی ممبرز خروج وعودہ پر گئے ہوئے ہیں، ان کا فائنل ایگزٹ لگا کر بعدازاں انہیں وزٹ ویزے پر بلا سکتا ہوں؟۔ اس سوال پر جوازات نے وضاحت پیش کی اور متنبہ بھی کیا۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ایگزٹ ری انٹری ویزے کو خرون ونہائی میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا اور جو شہری خروج عودہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں انہیں ‘خرج ولم یعد’ کیٹگری میں دھکیل دیا جاتا ہے جس کے تحت مذکورہ شہری تین سال تک مملکت نہیں آسکیں گے۔

سعودی عرب: غیرملکی یہ لازمی جان لیں کہ ۔۔۔۔۔۔!

جوازات نے بتایا کہ اس کیٹگری میں شامل غیر ملکی کارکنوں کو دوسرے ویزے پر مملکت آنے کی 3 برس تک اجازت نہیں ہوتی، تاہم مرافقین اس سے مستثنی ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ ’خرج ولم یعد‘ کے حوالے سے پابندی کا نفاذ ورک ویزے پر مقیم افراد کے لیے ہے اس قانون سے فیملی ممبران مستثنی ہوتے ہیں اس لیے فیملی کو اگر ’خرج ولم یعد ‘ کی کیٹگری میں شامل کردیا جائے تو انہیں دوبارہ وزٹ ویزے پر بلانا ممکن ہوتا ہے کیونکہ فیملی ممبران جو کہ مرافقین کہلاتے ہیں وہ ورک ویزے پر نہیں ہوتے۔

Comments

- Advertisement -