تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

ناراض رکن ظہور بلیدی کو بی اے پی کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا

کوئٹہ: ناراض رکن ظہور بلیدی کو بی اے پی کا قائم مقام صدر بنا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بدلتی سیاسی صورت حال میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے، بلوچستان عوامی پارٹی کور کمیٹی نے ناراض رکن ظہور بلیدی کو قائم مقام پارٹی صدر بنا دیا۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے سیکریٹری جنرل منظور کاکڑ نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھ کر کہا کہ باہمی مشاورت سے نائب صدر ظہور بلیدی کو قائم مقام صدر بنا دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام صدر بی اے پی کی تعیناتی پارٹی کے نظم و نسق چلانے کے لیے کی گئی ہے، جام کمال کے استعفے کے بعد پارٹی الیکشن کے لیے قائم مقام صدر کا تقرر ضروری ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن کو بھی اعلامیے کی کاپی ارسال کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ظہور بلیدی نے گزشتہ روز جام کمال کے خلاف 14 ارکان کے ہمراہ تحریک عدم پر دستخط کیے تھے، انھوں نے ناراضی کے باعث بطور وزیر خزانہ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ بھی دیا تھا۔

دوسری طرف آج گورنر بلوچستان وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچے، جہاں انھوں نے وزیراعظم کو سیاسی صورت حال سے آگاہ کیا۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بلوچستان میں سیاسی ایشو چل رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ استحکام آئے، صوبے میں جو بھی آئینی اور قانونی طریقہ ہوگا، اس کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

ناراض اراکین نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے  گورنر، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور اراکین اسمبلی، وزرا اور پارلیمانی سیکریٹریز کو مراسلے بھجوا دیے گئے۔

بی اے پی کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جان محمد جمالی نے ایک بیان میں کہاکہ نومبر تک پارٹی کا نیا صدر منتخب کرلیں گے ، کچھ عرصے سے پارٹی میں رسہ کشی چل رہی ہے ، پارلیمنٹری گروپ میں ایک تفریق ہے  اور اس وقت پارٹی 2 حصوں میں تقسیم ہے۔

 جان محمد جمالی نے کہا کہ میں جام کمال سے مطالبہ کروں گا کہ وہ پالیمانی پارٹی کااجلاس بلائیں ، جس میں مستقبل کے حوالے سے فیصلے ہوں، ناراض ارکان کےپاس بھی وہی اکثریت ہےجو جام کمال کے پاس ہے ،  ظہور آغا نئے نئے گورنر ہیں اس لیے مشورہ کرنے اسلام آباد گئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت چلے اور وزیر اعلیٰ سب کو منالیں۔

Comments

- Advertisement -