کراچی (ویب ڈیسک) – ستاروں سے آگے جہاں اوربھی ہیں، سائنسدانوں نے خلا میں ایک نئے ستارے کے گرد بننے والے نظام شمسی کا سراغ لگا لیاہے۔
سورج کی طرح دکھائی دینے والے اس ستارے کا نام ’’ایچ ایل تاوٗ‘‘ رکھا گیا ہےاور اسکی عمر ابھی صرف دس لاکھ سال بتائی جارہی ہے اور یہ ہماری زمین سے 450 نوری سال کے فاصلے پربرج ثورمیں واقع ہے۔
ستارے کی تازہ تصاویر الما نامی ریڈیائی دوربین سے لی گئیں ہیں اورتصاویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ نومولود ستارہ اپنے گرد نظامِ شمسی بنانے کے لئے گرد ، چٹانوں اور گیس کا ایک عظیم ذخیرہ جمع کررہا ہے اور اس عمل کا نام پروٹو پلانٹری یعنی سیارہ سازی ہے اوراسی عمل کے ذریعے اب سے لگ بھگ ساڑھے چار سو ارب سال قبل ہماری زمین اور نظام شمسی وجود میں آیا تھا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے اس نئے نظام کے مشاہدے سے ہمیں یہ واضح طورپر سمجھ آئیگا کہ درحقیقت ہماری زمین کی تشکیل کس عمل سے گزرکرہوئی تھی۔
واضح رہے کائنات میں مسلسل تشکیل وتبخیر کا عمل جاری و ساری رہتا ہے اور نت نئے ستارے اورسیارے وجود میں آتے رہتے ہیں۔