اسلام آباد: 5 انڈپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے حتمی تصفیے کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ حکومت آئی پی پیز کو حتمی تصفیے کی مد میں 72 ارب روپے ادا کرے گی، پانچوں پروڈیوسرز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا اطلاع یکم اکتوبر سے ہوگا۔
حکومت حبکو کو 36 ارب 50 کروڑ، روش پاور کو ساڑھے 15 ارب، لال پیرپاور کمپنی کو 12 ارب 80 کروڑ، اٹلس پاور لمیٹڈ کو 15 ارب 50 کروڑ اور صبا پاور کو 6 ارب روپے ادا کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی پی پیز کو ادائیگیوں میں لیٹ پیمنٹ سر چارج شامل نہیں ہوگا۔
10 اکتوبر کو وفاقی کابینہ نے معاہدے ختم کرنے کا آغاز کیا تھا جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا تھا کہ پانچ آئی پی پیز سے ٹیک اینڈ پے معاہدے ختم کر دیے گئے۔ اس اقدام سے بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب اور ملکی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
شہباز شریف نے بتایا تھا کہ 5 آئی پی پیز کے واجبات کو ادا کیا جائے گا تاہم سود ختم کر دیا گیا ہے، ان آئی پی پیز کے مالکان نے خوشدلی اور اتفاق کے ساتھ یہ معاہدے ختم کرنا قبول کیا اور قومی مفاد کو ترجیحی دیتے ہوئے ذاتی مفاد کو قربان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ پروڈیوسرز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنا آغاز ہے، اس کے بعد دیگر پروڈیوسرز سے بھی بات چیت کی جائے گی اور ان سے معاہدوں پر نظر ثانی کر کے بجلی ٹیرف میں کمی کریں گے۔