کراچی : برصغیرکے معروف فلمی گلوکار کشور کمار کو دنیا سے گزرے تیس برس بیت گئے لیکن ان کے گانے آج بھی مقبول عام ہیں۔
چھ سو سے زائد گانے اور آٹھ فلم فیئر ایوارڈز حاصل کرنے والے بالی ووڈ کے لیجنڈری گلوکار کشورکمار کو دنیا سے رخصت ہوئے تین عشرے گزر گئے لیکن وہ اپنی گائیکی کی بدولت آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
کشور کمار4 اگست 1929 کو پیدا ہوئے ان کا اصل نام ابھاس کمارتھا، وہ ایک بہترین اداکار بھی تھے انہوں نے مختلف فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا کر خود کو اس میدان میں بھی منوایا۔
فلم پڑوسن میں نبھائے گئے ان کے کردار کو سب سے زیادہ شہرت ملی، کوئی انہیں سنگیت کا ساگر تو کوئی انہیں کِشور دا کہتا تھا، اداکاری ہو یا گلوکاری دونوں فنون پر ہی انہیں مکمل عبورحاصل تھا۔
ویڈیو دیکھیں: ان کا گایا ہو ایک بےمثال گیت ’’ پیار دیوانہ ہوتا ہے، مستانہ ہوتا ہے‘‘ قارئین کی نذر
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز1946 میں فلم ’شکاری‘ میں اداکاری سے کیا اور پہلا گانا 1948ء میں فلم ضدی کے لیے گایا، چالیس سال کے کیریئر میں کشور کمار نے پانچ سو سے زائد فلموں میں چھ سو سے زائد گانے گائے۔ انہیں بہترین گانوں پرآٹھ بارفلم فیئرایوارڈسے بھی نوازا گیا۔
وہ مقبول پلے بیک سنگرکے علاوہ نغمہ نگار، موسیقار، اداکار ،ہدایت کاراورفلم سازبھی تھے، انہوں نے اپنے دور کے تمام سپراسٹارز کو اپنی آواز عطا کی۔ ان کے گانے آج بھی سننے والوں کو سحرمیں جکڑ لیتےہیں۔
بالی ووڈ کو اپنی آواز سے امر گیت دینے والے کشور کمار نے مرنے کے بعد بھی مداحوں کو اپنا گرویدہ بنا رکھا ہے۔ کشور کمارنے اداکارہ مدھو بالا اور لینا چندر وارکر سے شادیاں کیں۔ وہ 13اکتوبر1987کو 58سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔