تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بچوں کا عالمی دن منایا گیا، تقاریب کا اہتمام

کراچی : بچوں کے حقوق سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منایا گیا، اس موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔

بچوں کو ان کے حقوق کے ساتھ بہتر صحت اور طبی حقوق کے تحفظ کی آگاہی کیلئے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام بیس نومبر کو بچوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔1989میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بچوں کے منظور شدہ حقوق کا اعلان کیا۔

اس اعلان کے بعد 20نومبر 1990ء کو دنیا کے تقریباً 186 ممالک نے بچوں کے عالمی دن کی منظور شدہ حقوق کے مطابق باضابطہ حمایت کر کے اسے قانونی شکل دے دی اور ایک قرارداد کے ذریعے ہر سال 20 نومبر کو بچوں کا عالمی دن قرار دیا۔

اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بچوں کی تعلیم، صحت، تفریح اور ذہنی تربیت کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جائے تاکہ دنیا بھر کے بچے مستقبل میں معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔

پاکستان میں نہ تو بچوں کی جسمانی صحت قابل فخر ہے اور نہ ہی ان کے حقوق سے متعلق سماجی آگہی فراہم کی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بچوں کے رویے روز بروز پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان میں بہت سے بچے تو ایسے بھی ہیں جنہیں تعلیم اور خوراک جیسے بنیادی حقوق بھی حاصل نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں غذائیت کا شکار اور اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد افریقہ کے کئی پسماندہ ملکوں سے بھی زیادہ ہے لیکن اس وقت بچوں کے رویے اور ان کی ذہنی صحت سے متعلق معاملات نے زیادہ سنگینی اختیار کر لی ہے۔ اس کا اہم ثبوت استاد کی ناراضگی اور والدین کے زبردستی ہوسٹل بھیجنے پر بچوں کی خودکشیوں کے واقعات ہیں۔

ملک میں طبی سہولیات کی کمی کے باعث روز سینکڑوں بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور ہماری سرکار سب اچھا ہے کہ راگ الاپنے سے تھکتی نہیں، اس دن کی مناسبت سے آج ملک بھر میں سمینارز، ورکشاپ اور ریلیوں کاا نعقاد کیا گیا جن میں والدین سے بچوں کی مناسب تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی بہتر پرورش کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

Comments

- Advertisement -