فن مزاح کے بے تاج بادشاہ معین اختر کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں، آج ان کی تریسٹھ ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، اپنی منفرد اداکاری سے لوگوں کے لبوں پر ہنسی بکھیرنے والے وراسٹائل فنکار معین اختر کے چاہنے والے ان کی تریسٹھ ویں سالگرہ منا رہے ہیں ۔ معین اختر کی وجہ شہرت کسی ایک شعبے کی مرہون منت نہیں تھی۔ وہ فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔
وہ بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوایا، معین اختر نے اپنے فنی سفر کا آغاز پاکستان ٹیلی ویژن سے چھ ستمبرانیس سو چھیاسٹھ کو یوم دفاع کی تقاریب کے لئے کئے گئے پروگرام سے کیا، ان کے مشہورٹی وی ڈراموں میں روزی، آنگن ٹیڑھا، انتظار فرمائیے، بندر روڈ سے کیماڑی ،ہاف پلیٹ اور عید ٹرین نمایاں ہیں۔
انہوں نے انیس سو چوہتر میں فلم تم سا نہیں دیکھا ،کے علاوہ مسٹر کے ٹو اور مسٹر تابعدار میں کام کیا ، انور مقصود کے ساتھ ان کی جوڑی بہت جمی، ٹی وی شوز میں اے آر وائی کا پروگرام لوز ٹاک عوام میں بے حد مقبول ہوا، یہ وہ پہلے پاکستانی فنکار ہیں جن کے مجسمے کو لندن مشہور مومی عجائب گھر مادام تساؤ میں نصب کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ معین اختر کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت کئی قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ پاکستان کی پہچان بننے والے معین اختر اپنے مداحوں کے دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔