بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

پچاس سال بعد پرانی کھانسی کی نئی دوا تیار کر لی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

برطانوی طبی سائنس دانوں نے پچاس سال بعد پرانی کھانسی کی ایک نئی دوا تیار کر لی ہے، جس کے جلد ہی مارکیٹ میں متعارف ہونے کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں۔

طبی جریدے ’دی لانسٹ‘ میں شائع تحقیق کے مطابق دمہ، پھیپھڑوں کے مسائل اور دائمی (پرانی) کھانسی کو قابو کرنے والی نئی دوا کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا نکلے ہیں۔

نئی دوا ’گیفاپکسنٹ‘ (gefapixant) کے ٹرائلز متعدد ممالک میں کیے گئے ہیں، ٹرائل میں شامل رضا کاروں کی عمریں 18 سال سے لے کر 59 سال تک تھیں اور تمام افراد دائمی کھانسی کا شکار تھے۔

- Advertisement -

برطانوی ماہرین کے مطابق نئی دوا کے ابتدائی ٹرائلز میں حوصلہ افزا نتائج کے بعد اسے آزمانے کے لیے وسیع تجربات شروع کیے جائیں گے، اور یوں نصف صدی بعد دنیا میں نئی دوا متعارف ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

نئی دوا کو ماہرین نے ’گیم چینجر‘ قرار دیا، اور امید ظاہر کی کہ اس سے دنیا کو 50 سال بعد دائمی کھانسی کی ایک اور بہترین دوا مل جائے گی، ابتدائی ٹرائلز میں اس دوا نے بعض مریضوں کو 70 فی صد تک فائدہ پہنچایا، یعنی کھانسی کی شکایت ختم ہو گئی۔

واضح رہے کہ پرانی یا دائمی کھانسی عام طور پر اس کھانسی کو کہتے ہیں جو 3 سے 4 ماہ تک جاری رہتی ہو، یہ کھانسی عام طور پر دمے اور پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا افراد کو ہوتی ہے۔

ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ دنیا میں دائمی کھانسی سے محفوظ رکھنے کی نئی دوا جلد متعارف ہوگی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں