حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے پانچ برآمدی شعبوں کیلیے گیس پر 80 ارب روپے کی سبسڈی ختم ہوگئی جس سے سیکٹر کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
سوئی ناردرن کی طرف سے صنعتی تنظیموں اور فیکٹری مالکان کو اس متعلق مراسلے جاری کر دیا گیا جس کے مطابق یکم مئی سے پانچوں برآمدی سیکٹرز پر اوگرا کے مقررہ نرخ نافذ ہوں گے اور اب 9 کے بجائے 13 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو دینا ہوں گے۔
سابق چیئرمین فیڈمک ظفر اقبال سرور کا اس متعلق کہنا ہے کہ گیس سبسڈی خاتم ہونے سے برآمدی سیکٹر دیوالیہ ہوگا، بجلی پہلے ہی 44 روپے یونٹ اور خام مال بھی مہنگا ہو جائے گا۔
ظفر اقبال سرور نے کہا کہ کراچی کی صنعتوں کو گیس 4 ڈالر میں دی جا رہی ہے، حکومتی پالیسیوں سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 1.7 بلین ڈالر کم ہو چکی، ہفتے میں 4 دن چلنے والی فیکٹریاں بھی بند ہو جائیں گی۔