منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

پرانے پاکستان میں کرپشن کی شرح 15 فی صد، نئے پاکستان میں 55 فی صد تک جا پہنچی: چوہدری سرور

اشتہار

حیرت انگیز

سرگودھا: سابق گورنر چوہدری سرور نے مقبول ترین جماعت چھوڑنے پر کسی پچھتاوے کے اظہار کے بغیر کہا ہے کہ پرانے پاکستان میں کرپشن کی شرح 15 فی صد اور نئے پاکستان میں 55 فی صد تک جا پہنچی۔

سابق گورنر پنجاب و رہنما ق لیگ چوہدری سرور نے سرگودھا میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’مجھے مقبول ترین جماعت چھوڑنے پر کوئی پچھتاوا نہیں، مجھے اس سے غرض نہیں کہ کس کے ساتھ کتنے لوگ اور کتنی مقبولیت ہے، میں اپنے اعمال پر اپنے اللہ کو جواب دہ ہوں۔‘‘

سابق گورنر چودھری محمد سرور پی ٹی آئی کی چار سالہ کارکردگی پر برس پڑے، ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے پوچھتا ہوں کہ گزشتہ چار سال میں بچنے والا اڑھائی ہزار ارب کا ڈویلپمنٹ بجٹ کہاں گیا، کوئی پل، سڑک یا موٹر وے نہیں بنا تو پھر رقم کہاں گئی؟ پرانے پاکستان میں رشوت کا ریٹ 10 سے 15 فی صد تھا، نئے پاکستان میں کرپشن کی شرح 55 فی صد تک جا پہنچی۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا ’’میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج میں شامل نہیں ہوں گا، ایسی کسی مشاورت میں شامل نہیں ہوں اس لیے اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔‘‘

ق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو گالیاں دیں یا اسٹبلشمنٹ کو لوگ خوش ہوتے ہیں، عدالتوں کو پارٹی نہیں بننا چاہیے، اسٹیبلشمنٹ کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ سرکاری املاک اور اداروں پر حملے قابل افسوس اور قابل مذمت ہیں، سرکاری عمارات اور اداروں پر بلوچستان لبریشن آرمی اور تحریک طالبان پاکستان نے حملے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن ہونے ہیں دو ماہ پہلے یا دو ماہ بعد، یہ حق و باطل، سچ اور جھوٹ، ظالم اور مظلوم کی لڑائی نہیں ہے، یہ اپنے اپنے سیاسی مفادات کی جنگ ہے۔

چوہدری سرور نے کہا ’’میرے نزدیک چور کسی بھی جماعت میں ہو وہ چور ہے، بدقسمتی سے ہر پارٹی میں چوروں، لٹیروں، بدعنوانوں کا غلبہ ہے، اور جو اداروں کو گالیاں دیتا ہے اس کی مقبولیت بڑھ جاتی ہے۔‘‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں