ریاض : سعودی عرب کی وزارت توانائی نے خام تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے اس کا دورانیہ مزید بڑھا دیا۔
اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے تیل پیداوار میں رضاکارانہ کمی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی ہے جو ستمبر تک جاری رہے گی۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت توانائی کے عہدیدار نے کہا ہے کہ سعودی عرب اگست کے بعد ستمبر میں بھی تیل پیداوار میں رضاکارانہ کمی جاری رکھے گا، رضاکارانہ کمی کے فیصلے پر عمل درآمد جولائی میں شروع ہوا تھا۔
وزارت توانائی کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ رضاکارانہ کمی میں توسیع کی صورت میں ستمبر 2023کے دوران سعودی عرب یومیہ تقریباً 90 لاکھ بیرل پیٹرول نکالے گا۔
Saudi Arabia will extend the voluntary cut of one million barrels per day for another month to include September that can be extended or extended and deepened.
— وزارة الطاقة (@MoEnergy_Saudi) August 3, 2023
وزارت توانائی کے عہدیدار کا مزید کہنا ہے کہ مملکت نے اپریل 2023 کے دوران تیل پیداوار میں جس رضاکارانہ کمی کا اعلان کیا تھا اس کا سلسلہ دسمبر 2024 کے آخر تک جاری رہے گا، کمی میں توسیع اس سے الگ ہے۔
وزارت توانائی کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ تیل پیداوار میں رضاکارانہ طور پر اضافی کمی کا فیصلہ تیل منڈی میں توازن و استحکام جاری رکھنے سے متعلق اوپیک پلس کی احتیاطی تدابیر کی مدد کے طور پر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ روس نے ستمبر کے دوران تیل برآمدات میں رضاکارانہ کمی میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، یومیہ تین لاکھ بیرل تیل کم برآمد کیا جائے گا۔