اسرائیل کی مخلوط حکومت میں مزید دراڑیں دکھائی دے رہی ہیں۔
تل ابیب سے الجزیرہ کی خاتون رپورٹر سارہ کے مطابق آج عام طور پر ہفتہ وار اتوار کیبنٹ میٹنگ ہوگی لیکن تین وزراء نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
جس سے اس قیاس آرائی کو آگے بڑھایا جائے گا کہ اس مخلوط حکومت میں دراڑیں اور بھی زیادہ دکھائی دینے لگی ہیں۔
شرکت نہ کرنے والے وزرا کا تعلق اسی نیشنل یونٹی پارٹی سے ہے جن میں سے دو جنگی کابینہ کی ٹیم میں شامل ہیں۔ ان میں سے ایک ہیلی ٹراپر نے ریڈیو چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی غیر موجودگی سے کچھ دن پہلے بھی کابینہ میں دراڑیں تھیں۔
جمعرات کو ایک سیکورٹی کابینہ کا اجلاس جس میں جنگ کے بعد کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا افراتفری کا شکار ہو گیا کیونکہ ان میں سے بہت سے سخت گیر انتہائی دائیں بازو کے وزراء نے آرمی چیف کو اس وقت سخت تنقید کا نشانہ بنایا جب انہوں نے کہا کہ فوج خود اس کی تحقیقات کرے گی۔
بینی گینٹز جنہوں نے آج اس میٹنگ میں بھی شرکت نہیں کی، نے کہا کہ نیتن یاہو کو جمعرات کو جو کچھ ہوا اسے درست کرنا ہوگا۔ انہوں نے نیتن یاہو پر ملک کے اتحاد پر سیاست کا انتخاب کا الزام بھی لگایا۔