بھارت میں مسلم دشمن اقدام کے تحت ایک اور اسلامی نام کے حامل تاریخی شہر احمد نگر کا نام تبدیل کر کے پنیہ شلوک دیوی نگر رکھ دیا گیا ہے۔
متعصب مودی سرکار میں ہندو توا کا جنون حد سے بڑھتا جا رہا ہے ایک جانب مسلم دشمن اقدام میں جہاں مسلمانوں، جانی، مالی نقصان پہنچایا جا رہا ہے وہیں اسلامی نام والے تاریخی شہروں کے نام بھی اپنے ہندو دیوی دیوتاؤں پر رکھنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔
ریاست مہاراشٹر میں شندے حکومت جس نے پہلے مغل بادشاہ اورنگزیب کے نام سے منسوب شہر اورنگ آباد کا نام تبدیل کر کے سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام دھارا شیو رکھا تھا، اب اسی متعصب حکومت نے احمد نگر کا نام تبدیل کرتے ہوئے پنیہ شلوک اہلیا دیوی نگر رکھ دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شندے حکومت کی کابینہ نے احمد نگر شہر کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے اس کا نام’پنیہ شلوک اہِلیا دیوی نگر‘ رکھنے کا فیصلہ کیا جب کہ اس کے علاوہ ممبئی کے 8 لوکل ریلوے اسٹیشنوں کے ناموں کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ نام انگریز دور حکومت میں رکھے گئے تھے۔
واضح رہے کہ احمد نگر ایک تاریخی شہر ہے جو نظام شاہی سلاطین کا دارالحکومت بھی رہا ہے۔ اس شہر کی بنیاد نظام شاہی خاندان کے پہلے سلطان احمد نظام شاہ نے رکھی تھی۔ احمد نگر کو مغل بادشاہ شاہجہان نے 1637 عیسوی میں مغلیہ سلطنت میں شامل کر لیا تھا۔ اسی احمد نگر میں وہ مشہور جیل بھی ہے جہاں تحریک آزادی کے مجاہدین کو انگریزوں نے قید کیا تھا اور جن میں مولانا ابوالکلام آزاد بھی شامل تھے۔ مولانا ابوالکلام آزاد نے اپنی شہرہ آفاق تصنیف ’غبار خاطر‘ اسی جیل کی اسیری کے دوران لکھی تھی۔