ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ورلڈ کپ کے پہلے ہفتے میں ہی ریکارڈز کی بھرمار

اشتہار

حیرت انگیز

ون ڈے ورلڈ کپ 2023 بھارت میں ڈیڑھ ماہ تک جاری رہے گا اور 48 میچز کھیلے جائیں گے لیکن ایونٹ کے پہلے ہفتے اور 8 میچز میں ریکارڈز کی بھرمار ہوگئی ہے۔

کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ بھارت میں کھیلا جا رہا ہے۔ تقریباً ڈیڑھ ماہ تک جاری رہنے والے اس میچ میں فائنل سمیت 48 میچز 10 مختلف مقامات پر کھیلے جائیں گے۔

میگا ایونٹ کے آغاز کو ابھی ایک ہفتہ ہی ہوا ہے اور صرف 8 میچز کھیلے گئے ہیں تاہم کرکٹ ریکارڈز کے حوالے سے یہ ایک ہفتہ خزانہ ثابت ہوا ہے جس میں بولرز اور بیٹرز نے ریکارڈز کی بھرمار کر دی ہے اور امکان ہے کہ جب یہ ورلڈ کپ اختتام پذیر ہوگا تو اس میں بننے والے ریکارڈز بھی ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔

- Advertisement -

ورلڈ کپ 2023 میں گزشتہ روز حیدرآباد دکن کے راجیو گاندھی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا پاکستان اور سری لنکا کا میچ ریکارڈ کے حوالے سے زر خیز ثابت ہوا۔ میگا ایونٹ میں اپنی گنتی کے لحاظ سے یہ آٹھواں میچ تھا جو ورلڈ کپ کی 52 سالہ تاریخ کو الٹ پلٹ کر نئی تاریخ رقم کر گیا۔

 سری لنکا نے 345 جیسا ہمالیہ جیسا ہدف دیا تو پاکستان کی 37 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد جب امیدیں دم توڑنے لگی تھیں تو عبداللہ شفیق، محمد رضوان، سعود شکیل اور افتخار احمد نے انہونی کو ہونی کرتے ہوئے ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔

اس میچ میں پہلے سری لنکن بیٹرز نے پاکستانی بولرز کو دھویا جس کا فوری حساب پاکستانی بیٹرز نے آئی لینڈرز بولرز کی شامت لا کر کیا اور 11 گیندیں قبل ہی ہدف حاصل کر لیا۔

پاک سری لنکا میچ میں ایک اور بڑا ریکارڈ بنا کہ پہلی بار کسی ایک ہی میچ میں چار کھلاڑیوں نے سنچریاں بنائی۔ سری لنکا کی جانب سے کوشل مینڈس (122) اور سدیرا سمارا ویرا (108) رنز کی شاندار اننگ کھیل کر شائقین کرکٹ کی داد وصول کی لیکن اگلی ہی اننگ میں عبداللہ شفیق (113) اور محمد رضوان کی نا قابل شکست 131 رنز کی میچ وننگ اننگز نے سری لنکن بیٹرز کی سنچریز کو دھندلا دیا۔

اسی میچ میں سری لنکن بلے باز کوشل مینڈس نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف نیا ریکارڈ بنا دیا اور صرف 65 گیندوں پر تیز ترین سنچری بنا کر لیجنڈ سنگا کارا سے تیز ترین ورلڈ کپ سنچری کا ریکارڈ بھی چھین لیا۔

ایک اور ریکارڈ ساز میچ میزبان بھارت اور ریکارڈ پانچ بار کی عالمی چیمپئن آسٹریلیا کے خلاف کھیلا گیا جو اگرچہ بھارت کی آسان فتح پر اختتام پذیر ہوا لیکن ایک منفی ریکارڈ بھارت کے گلے کا ہار بن گیا جب کہ اس کے علاوہ بھی میچ میں کئی ریکارڈز بنے۔

بھارت نے پہلے آسٹریلیا کو 199 رنز پر چلتا کیا اور پھر 4 وکٹوں پر ہدف حاصل کر کے جیت اپنے نام کی تاہم بھارتی اننگ کا آغاز بھی خاصا ڈراؤنا اور سنسنی خیز ثابت ہوا جب ٹاپ آرڈر تین بلے باز بغیر کوئی رن بنائے صفر پر واپس پویلین لوٹ گئے۔ اس میچ میں دونوں جانب سے کرکٹ کے کئی نئے عالمی اور ملکی ریکارڈز بنائے گئے۔

آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک اس میچ میں کرکٹ ورلڈ کپ میں سب سے کم میچوں میں وکٹوں کی نصف سنچری مکمل کرنے والے دنیا کے تیز ترین بولر بن گئے۔

مچل اسٹارک نے جب بھارتی اوپنر ایشان کشن کو صفر پر آؤٹ کیا تو یہ ورلڈ میں ان کا 19 واں میچ اور 50 واں شکار تھا۔ اس سے قبل آسٹریلوی فاسٹ بولر میک گرا اور سری لنکا کے سابق اسپنر متھایا مرلی دھرن 50 وکٹوں کے حصول کے لیے 30، 30 میچز کھیلے تھے۔

اسی میچ میں ویرات کوہلی اور کے ایل راہول کے درمیان 165 رنز کی پارٹنر شپ آسٹریلیا کے خلاف کسی بھی وکٹ کے لیے دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔

کوہلی جو اپنا چوتھا ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں انہوں نے پہلی بار ورلڈ کپ کے میچ میں پچ پر رن کے لیے دوڑ کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

یہ میچ آسٹریلیا تو ہار گیا لیکن آسٹریلوی بیٹر ڈیوڈ وارنر نے سابق بھارتی کپتان سچن ٹنڈولکر سے ورلڈ کپ میں تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ چھین لیا۔

جب بھارت کے کپتان پہلی بار ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کی قیادت کے لیے میدان میں اترے تو ان کی عمر 36 سال اور 163 دن تھی یوں وہ عالمی کپ میں قیادت کرنے والے سب سے عمر رسیدہ بھارتی کپتان بن گئے ان سے قبل یہ ریکارڈ اظہر الدین کے پاس تھا۔

میچ کے لیے فتح گر اننگ کھیلنے والے کے ایل راہول کے ناٹ آؤٹ 97 رنز ورلڈ کپ میں کسی بھی ہندوستانی بلے باز کے 90 پلس پر ناٹ آؤٹ رہنے کا دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل دھونی نے 2011 میں ورلڈ کپ فائنل میں 91 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگ کھیلی تھی۔

کے ایل راہول ون ڈے ورلڈ کپ میں وکٹ کیپر کے طور پر سب سے بڑی اننگ کھیلنے والے بھارت کے دوسرے بلے باز بنے۔ اس سے قبل ڈریوڈ نے 1996 ورلڈ کپ میں 145 رنز کی اننگ کھیلی تھی۔

یہ واقعہ بھی بھارت کی ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار پیش آیا جب بھارتی ٹیم کے چار میں سے تین ٹاپ آرڈر بلے باز کسی ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے۔

اس میچ سے ایک روز قبل 7 اکتوبر کو جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا میچ بھی ریکارڈ ساز ثابت ہوا جس میں کئی ریکارڈ بنے۔

جنوبی افریقہ نے اس میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 428 رنز بنائے جو اب تک کسی بھی ورلڈ کپ میں ایک اننگ میں بنایا جانے والا سب سے بڑا اسکور ہے۔ ہدف کے تعاقب میں سری لنکا 326 رنز پر ہمت ہار بیٹھی تاہم میچ میں مجموعی طور پر 754 رنز بنے جو کسی بھی ایک روزہ میچ میں بننے والے سب سے زیادہ رنز ہیں۔

ورلڈ کپ کے ابتدائی دونوں میچوں میں بابر اعظم بڑی اننگ کھیلنے میں کیوں ناکام ہوئے؟

اسی میچ میں تیسرا ریکارڈ یہ بنا کہ ایک اننگ میں تین بیٹرز کی جانب سے سنچریز بنائی گئیں جو پروٹیز کی جانب سے کونٹن ڈی کوک، وینڈر ڈیسون اور ایڈن مارکم نے بنائیں۔

ایڈم مارکم نے ورلڈ کپ کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بھی اسی میچ میں بنایا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں