بھارت کے اکثر گاؤں اور قصبے میں لوگ بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں جس سے کئی المیے جنم لیتے ہیں، ریاست مہاراشٹر کے ضلع میں ایمبولینس نہ ملنے پر لائش کو بائیک پر لے جانا پڑا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 23 سالہ نوجوان کو علاج کی غرض سے مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، محض تین دن بعد ہی ٹی بی میں مبتلا گنیش اپنی جان گنوا بیٹھا جس کا الزام لوگوں نے محمکہ صحت پرعائد کیا ہے۔
مہاراشٹرا میں واقع اسپتال میں گنیش کے علاج میں عملے نے غفلت برتی اور وہ جانبر نہ ہوسکا، تاہم مرنے کے بعد لواحقین کے لیے اس وقت مزید مسائل کھڑے ہو گئے جب لاش لے جانے کے لیے اسپتال میں ایمبولنس تک دستیاب نہ تھی۔
اس صورتحال میں مجبوراً نوجوان کی لاش چارپائی پر رکھ کر اس چارپائی کو بائیک سے باندھنا پڑا، پھر اس کی لاش گاؤں لے جائے گی، یہ دیکھ کر انتظامیہ نے اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ایمبولینس منگوائی مگر تب تک لواحقین لاش لے جاچکے تھے۔
واضح رہے کہ بھارت میں تپ دق کے خاتمے کے لیے خصوصی مہم چلائی جارہی ہے مگر اسپتال میں آنے والے فنڈز اور ادویات عام عوام تک نہیں پہنچ پاتیں اور ان کے علاج میں لاپروائی برتی جاتی ہے۔