واشنگٹن: امریکا میں خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے نجی کمپنی کے تیار کردہ راکٹ میں چار خلابازوں کو انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن پر روانہ کردیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیس۔ ایکس فالکن نائن راکٹ کو چار خلا بازوں کے ہمراہ فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ کیا گیا، ناسا کا پہلا مکمل مشن ہے جس میں عملے کو نجی ملکیت میں خلائی جہاز کے مدار میں بھیجا گیا ہے۔
ناسا نے اسپیس ایکس کا نیا ڈیزائن تیار کیا ہے، اس ڈریگن کیپسول کو عملے نے لچک کا نام دیا ہے، ناسا کے خلا باز سائنسی تحقیقات کے لئے چھ ماہ تک خلا میں قیام کریں گے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ ایک شاندار پرواز تھی، جب ہم بر سر اقتدار آئے تھے تو اس وقت ناسا شدید بحران سے دو چار تھا، اب یہ دوبارہ سے اپنی پرانی ساکھ کو بحال کرتے ہوئے دنیا کا جدید ترین خلائی مرکز بن چکا ہے۔
A great launch! @NASA was a closed up disaster when we took over. Now it is again the “hottest”, most advanced, space center in the world, by far! https://t.co/CDCGdO74Yb
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 16, 2020
نو منتخب صدر جو بائڈن نے بھی ناسا اور اسپیس ایکس کو مبارکباد پیش کی ہے، اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ عمل سائنسی طاقت ، تخلیق و عزم کی بدولت کیا کچھ کر سکنے کی دلیل ہے۔
Congratulations to NASA and SpaceX on today's launch. It’s a testament to the power of science and what we can accomplish by harnessing our innovation, ingenuity, and determination. I join all Americans and the people of Japan in wishing the astronauts Godspeed on their journey.
— Joe Biden (@JoeBiden) November 16, 2020
اس سے قبل امریکا کے خلائی تحقیقاتی ادارے دی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کا خلائی جہاز تاریخ میں پہلی بار بینوں نامی سیارچے پر کامیابی سے اترا تھا، ناسا نے تصدیق کی کہ تاریخ میں پہلی بار ناسا کے خلائی جہاز نے ’بینوں‘ نامی پر کامیاب لینڈنگ کی جہاں سے ماہرین نے مٹی اور پتھر اکھٹے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خلا بازوں کو ملی تاریخی کامیابی، ناسا نے تصاویر اور ویڈیوز جاری کردیں
ناسا کے مطابق جاپان کا یہ خلائی جہاز جلد زمین پر واپس آئے گا، جس کے بعد حاصل کیے جانے والے نمونوں کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
تحقیقاتی ادارے نے اعلامیے میں بتایا کہ امریکی وقت کے مطابق 20 اکتوبر کی دوپہر کو ’اوسائرس ریکس‘ نامی خلائی جہاز عمارت جتنے بڑے سیارچے پر پہنچا اور پھر وہاں سے 60 گرام کے قریب دھول، مٹی اور پتھر حاصل کیے۔