بھارت کی ریاست آسام کے ضلع دیما ہساؤ میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والے بھارتی فوج کے میجر کو اہلیہ سمیت گرفتار کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجی افسر کی شناخت شیلیندر یادو کے نام سے ہوئی جو ریاست ہماچل پردیش میں تعینات تھا۔ اس نے دیما ہساؤ میں دو سال قبل کِمی رالسن نامی خاتون سے شادی کی تھی۔
جب آسام سے ہماچل پردیش ٹرانسفر ہوا تو میاں بیوی اپنی کمسن گھریلو ملازمہ کے ہمراہ شفٹ ہوگئے۔
متعلقہ: مشہوری کیلیے خود پر حملے کا ڈرامہ رچانے والا بھارتی فوجی گرفتار
فوجی افسر کی اہلیہ کمسن گھریلو ملازمہ سے نہ صرف گھر کے تمام کام کرواتی تھی بلکہ اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا کرتی تھی۔ متاثرہ بچی پر گرم پانی ڈالا گیا اور اس کے کپڑے بھی پھاڑ دیے گئے۔
متاثرہ بچی 24 ستمبر کو چھٹیوں پر گھر پہنچی تو اس نے اہل خانہ کو خود پر ہونے والے تشدد کے بارے میں بتایا جس کے بعد پولیس میں شکایت درج کروائی گئی۔
پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں ہافلونگ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جہاں ان کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔
ملزمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب متاثرہ کو آسام کی ہافلنگ سول اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔