تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی ملتوی ہونے کا انکشاف

کراچی: ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی ملتوی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، دوسری طرف ارشد پپو قتل کیس کے ملزم سابق ایس ایچ او چاکیواڑا کو عدالت پیشی کے بعد ٹارگٹ کلنگ میں مار دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری عدالت میں گینگسٹر ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے دوران منگل کو عزیر بلوچ، شاہجہاں بلوچ، یوسف بلوچ اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

ملزمان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کی سماعت چالیس مرتبہ بغیر کسی کارروائی کے ملتوی ہو چکی ہے۔

کراچی : فائرنگ سے برخاست پولیس افسر سمیت 2 افراد جاں بحق

کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عابد انصاری عدالت میں پیش ہوئے، تاہم کیس کے گواہ اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، ملزمان کی جانب سے سیکیورٹی کی درخواست پر بھی تاحال فیصلہ نہ ہو سکا، اس کیس میں نامزد 3 ملزمان نے سیکیورٹی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، جب کہ عدالت نے بھی ملزمان کی درخواست پر ایس پی سیکیورٹی کو طلب کر رکھا تھا۔

ارشد پپو قتل کیس پولیس افسران عدم پیشی کے باعث التوا کا شکار

ادھر آج سماعت کے لیے پیشی کے بعد واپسی پر کراچی کے علاقے صدر میں لکی اسٹار کے قریب ٹارگٹ کلرز نے سابق ایس ایچ او چاکیواڑا چاند خان نیازی کو نشانہ بنایا، فائرنگ کے نتیجے میں چاند خان سمیت ان کے ساتھ موٹر سائیکل پر موجود شخص عبد الرحمان جاں بحق ہو گئے۔

مقتول انسپکٹر چاند خان نیازی نے عدالت میں تحفظ کی درخواست دائر کر رکھی تھی، پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزموں کی تعداد 2 تھی، جو موٹر سائیکل پر سوار تھے اور انھوں نے ماسک لگائے ہوئے تھے، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے تین خول ملے ہیں۔

مقتولین مقدمے میں پیشی کے بعد واپس جا رہے تھے، جب نامعلوم مسلح ملزمان نے انھیں نشانہ بنایا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان مقتولین کا تعاقب کرتے آ رہے تھے، یاد رہے کہ سولجر بازار میں 31 دسمبر کو ارشد پپو کیس کے مدعی سابق پولیس انسپکٹر جاوید بلوچ کو بھی قتل کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -