تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پوکیمون نہیں، کتاب ڈھونڈیں

برسلز: ’پوکیمون گو‘ کی مقبولیت کے بعد بیلجیئم میں ایک پرائمری اسکول کے پرنسپل نے ایسا آن لائن گیم بنا لیا جو کھیلنے والوں کو کتابیں ڈھونڈنے پر اکسائے گا۔

پوکیمون گو کچھ عرصہ قبل ہی متعارف کیا جانے والا گیم ہے جس میں کھیلنے والے کیمرے اور جی پی ایس ڈیوائس کے ذریعہ کارٹون کریکٹر پوکیمون کو ڈھونڈتے ہیں۔ اسی کی طرز پر بیلجیئم کے اسکول پرنسپل ایویلن گریگور نے فیس بک گروپ کے ذریعہ ایک نیا کھیل ایجاد کیا جس کا نام ’کتاب کی تلاش کرنے والے‘ رکھا گیا ہے۔

book-2

اس گیم میں کھیلنے والے ایک کتاب کی تصویر پوسٹ کرتے ہیں اور اشارتاً اس کے مقام کے بارے میں بتاتے ہیں۔ جو شخص اس کتاب کو ڈھونڈ لے وہ اسے اپنے پاس رکھ کر پڑھ سکتا ہے۔

کتاب کو ڈھونڈنے والا کتاب پڑھنے کے بعد اسے دوبارہ کسی جگہ چھپا دیتا ہے اور لوگ پھر سے اسے ڈھونڈنے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔

پوکیمون گو ذاتی معلومات افشا کرسکتا ہے *

گریگور اس بارے میں بتاتے ہیں کہ ان کی لائبریری بالکل بھر چکی تھی اور اس میں کتابیں رکھنے کی بالکل جگہ نہیں تھی۔ ’اپنے بچوں کے ساتھ پوکیمون گو کھیلتے ہوئے مجھے خیال آیا کہ کیوں نہ میں ان کتابوں کو بھی ایسے ہی چھپا دوں تاکہ جس کو یہ کتاب ملے وہ اس سے فیض اٹھا سکے‘۔

ان کتابوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھ کر چھپایا جاتا ہے تاکہ وہ بارش اور دیگر نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔

book-3

گریگوری کے مطابق ان کا خاندان اب اس کام میں اتنا مگن ہوچکا ہے کہ روز صبح کی واک کے دوران وہ ایک کتاب ڈھونڈتے ہیں جبکہ مزید 4 کتابوں کو پڑھنے والوں کے لیے مختلف جگہوں پر چھپا دیتے ہیں۔

واضح رہے رواں برس جولائی میں متعارف کیا جانے والا گیم پوکیمون گو ایک ماہ میں ہی مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچ چکا ہے اور اس کی بنانے والی کپمنی ننٹینڈو کو اب تک 222 ملین ڈالرز کا فائدہ ہوچکا ہے۔

Comments

- Advertisement -