تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

کینیڈا میں نوعمر مسلمان لڑکے پر بے رحمانہ تشدد

اوٹاوا: دنیا بھر میں مسلمانوں سے نفرت، انہیں ہراساں اور ان پر تشدد کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں کینیڈا میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ایک نو عمر مسلمان لڑکے کو چند گوروں نے بلے سے بری طرح تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

یہ واقعہ کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر ہملٹن میں پیش آیا۔ 15 سالہ نوح ربانی رات کے وقت اپنے دوست کے گھر سے اپنی دادی کے گھر جا رہا تھا جب اس کے قریب ایک کار آ کر رکی۔

کار میں سے دو مقامی افراد اترے اور انہوں نے بلے سے نوح پر بے رحمانہ تشدد شروع کر دیا۔ تشدد کے نتیجے میں نوح بری طرح زخمی ہوگیا اور اسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ جس علاقے میں پیش آیا ہے اسے ایک محفوط اور پرسکون علاقہ سمجھا جاتا ہے اور یہاں شاذ و نادر ہی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے۔

ہنگری میں مسجد، مؤذن اور حجاب پر پابندی *

نوح کے اہلخانہ نے بعد ازاں پولیس کو بتایا کہ کار سے اترنے والے دونوں لڑکوں نے نوح کے ساتھ چھینا جھپٹی یا ڈکیتی کی کوشش نہیں کی۔ یہ سیدھا سیدھا ایک نسل پرستانہ نفرت پر مبنی واقعہ تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ اس قدر بے رحمانہ تشدد سے نوح کا پورا جسم سوجا ہوا ہے۔ اس کے جسم کا دایاں حصہ مفلوج ہوچکا ہے، اس کے دونوں گھٹنے ٹوٹ چکے ہیں جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نوح کی یادداشت بھی متاثر ہوئی ہے۔

teen-3

انہوں نے کہا کہ نوح کے علاج کے اخراجات بہت زیادہ ہیں جبکہ ان کے گھر میں کمانے والا ایک ہی شخص موجود ہے اور انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ وہ ان اخراجات کو کیسے پورا کریں گے۔

نوح کی آنٹی کے مطابق واقعہ کے بعد نوح مشکلوں سے گھسٹتا ہوا گھر پہنچا اور وہاں سے آواز دے کر اس نے اپنے بھائیوں کو باہر بلایا جو اسے فوری طور پر اسپتال لے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوح نے واقعہ کو سنگین ہونے سے بچانے کے لیے اصل واقعہ بتانے سے گریز کیا اور صرف یہ بتایا کہ وہ گر گیا تھا۔

امریکا میں مساجد کو دھمکی آمیز خطوط موصول *

واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو شامی مہاجرین سمیت مختلف اقوام کے افراد کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہہ چکے ہیں تاہم کینیڈا میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات جاری ہیں۔

پولیس کے مطابق صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے افراد بھی اس سے متاثر ہیں اور چند روز قبل ہی دارالحکومت اوٹاوا میں چرچ، یہویوں کی عبادت گاہ سیناگوگ اور ایک مسجد پر سیاہ پینٹ کے ذریعہ نفرت آمیز جملے لکھے گئے۔

Comments

- Advertisement -