کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے کو بند کرنے کے حوالے سے گردش ہونے والی خبریں محض افواہیں ہیں ان کو نظر انداز کردیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے ایک بیان کہا ہے کہ پی آئی اے کی بندش کے متعلق خدشات اور خبریں بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
جمعے کو پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے ایک بیان میں کہا کہ پی آئی اے کے متعلق ایک مخصوص حلقے کی جانب سے پھیلایا جانے والا اضطراب اور غلط فہمی بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی بندش کی 15 ستمبر کی تاریخ دینے سے ایئر لائن کی ساکھ بہت مجروح ہوئی۔ پی آئی اے انتظامیہ فنڈز کے اجراء میں مصروف تھی اور تقاضے مکمل کرکے حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
حال ہی میں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ پی آئی اے انتظامیہ فلائٹ آپریشنز کو کم کر رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے 23 ارب روپے کے بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ ایئرلائن ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے۔
پاکستانی حکام نے اس سے قبل پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے آپریشنل اخراجات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے خاطر خواہ فنڈز جاری کیے تھے۔
تاہم ایئر لائن کے اربوں روپے کے بقایاجات اور نقصانات جاری ہیں، جس کی وجہ سے حکومت اس کو بچانے سے قبل تنظیم نو کا منصوبہ تلاش کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے انتہائی ضروری ملکی اور بین الاقوامی ادائیگیاں کر رہی ہے۔ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی کر دی گئی ہے۔
عبداللہ حفیظ خان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کا آپریشن تسلسل سے جاری ہے اور پروازیں آپریٹ ہو رہی ہیں۔
خیال رہے کہ پی آئی اے نے رواں ہفتے کے آغاز میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے اپنے 31 میں سے 14 طیارے مالی بحران کی وجہ سے گراؤنڈ کر دیے ہیں۔