13 C
Dublin
جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

سعودی عرب: ابشر پر اکاؤنٹ بناتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھا جائے؟

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ابشر پر درست طریقے سے اکاؤنٹ بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب نے ڈیجیٹل سروسز کے حوالے سے ترقی کی ہے جس کے باعث شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو سہولت ہوگئی ہے۔

ڈیجیٹل سروسز کی فراہمی سے قبل اقامہ کی تجدید یا چھٹی جانے کے لیے خروج وعودہ ایگزٹ ری انٹری ویزا حاصل کرنے کے لیے محکمہ پاسپورٹ جوازت کے دفتر جانا ضروری تھا جہاں روایتی طریقے سے متعلقہ فارم بھرنے کے بعد اس پر تصویر چسپاں کی جاتی اور اپنی باری آنے پر فیس جمع کروانے کے بعد خروج و عودہ ویزا حاصل کیا جاتا تھا۔

- Advertisement -

یہی طریقہ اقامے کی تجدید کے لیے بھی تھا جس میں کئی دن بھی لگ جاتے تھے۔

سعودی حکومت کی جانب سے سال 2005 کے بعد ڈیجیٹل سروسز کا آغاز کیا گیا جس کے بعد انتہائی تیزی سے تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔

ڈیجیٹل سروس کے آغاز کے بعد رجسٹریشن کے مرحلے کا آغاز کیا گیا، حکومت نے رجسٹریشن کا عمل مرحلہ وار کیا۔ پہلے بڑی کمپنیوں اور اداروں میں کام کرنے والوں کی رجسٹریشن کی گئی بعد ازاں چھوٹے اداروں کے کارکنوں کو ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رجسٹر کیا گیا۔

سرکاری سطح پر جب تمام غیر ملکیوں کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگیا تو حکومت کی جانب سے تارکین کے اہل خانہ کی رجسٹریشن کے مراحل کا آغاز کیا گیا۔

ڈیجیٹل سروسز کا مقصد مملکت کے سرکاری اداروں میں روایتی طریقہ کار کا خاتمہ کر کے تمام معاملات کو ڈیجیٹل ذرائع پر منتقل کرنا تھا۔

ڈیجیٹل سروس کے آغاز کے وقت جو مہم شروع کی گئی تھی اسے بلا کاغذ کا عنوان دیا گیا تھا، یعنی سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے روایتی کاغذی درخواست کا قانون ختم کیا جائے اور اس کی جگہ ڈیجیٹل سروسز شروع کی جائیں۔

ابشر اکاؤنٹ اور فنگر پرنٹ

محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے تارکین وطن کے معاملات کو نمٹانے کے لیے دو طرح کے ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی سہولت مہیا کی گئی جن میں ایک ابشر اور دوسرا مقیم ہے۔

ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کوئی بھی شخص اپنے اہل خانہ کے سرکاری معاملات فوری طور پر نمٹا سکتا ہے جبکہ مقیم اکاؤنٹ اداروں کے لیے مخصوص ہوتا ہے جس کے ذریعے کارکنوں کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں۔

ابشر اکاؤنٹ میں رجسٹریشن کے لیے سب سے اہم بات اکاؤنٹ بنانے والے کے فنگر پرنٹس کو سسٹم میں فیڈ کرنا ہوتا ہے، اکاؤنٹ اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک فنگر پرنٹ کا ریکارڈ ابشر سسٹم میں فیڈ نہ ہوجائے۔

بعض کیسز میں کچھ لوگوں کے فنگر پرنٹ خراب ہو جاتے ہیں یا شوگرکی وجہ سے ان کے انگلیوں کے نشانات مدھم پڑ سکتے ہیں جس سے ایسے افراد کو فنگر پرنٹ رجسٹر کروانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بعض افراد کی بیماری کی وجہ سے فنگر پرنٹ خراب ہو گئے جس سے انہیں ایئرپورٹ پر دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

محکمہ پاسپورٹ نے اس مشکل کو حل کرنے لیے ابشر پروگرام کو مزید بہتر کیا جس کے لیے ایسے افراد جن کی فنگر پرنٹ کا مسئلہ ہوتا ہے، تمام شہروں میں جوازات کے ذیلی دفاتر میں فنگر پرنٹنگ کے خصوصی کاؤنٹرز کی سہولت فراہم کی گئی جہاں ابشر اکاؤنٹ رجسٹر کرنے کے لیے خاص انتظامات موجود ہیں۔

علاوہ ازیں ایسے افراد بینکوں کے ذریعے بھی اپنا ابشر اکاؤنٹ رجسٹر کروا سکتے ہیں۔

ابشر اکاؤنٹ بناتے ہوئے غلطیاں

بعض اوقات صارفین اپنا موبائل فون نمبر اکاؤنٹ میں فیڈ نہیں کرتے، غلطی سے ایسا موبائل فون نمبر فیڈ کردیتے ہیں جو ان کے نام پر رجسٹر نہیں ہوتا جس سے اکاؤنٹ اپ ڈیٹ نہیں ہوتا۔

ابشر اکاؤنٹ جوازات کے کمپیوٹر پر بنانے کے بعد اس کا کوڈ موبائل نمبر پر ارسال کیا جاتا ہے، جسے اپنے پرسنل کمپیوٹر پر لاگ ان کرنے کے بعد ایکٹو کیا جاتا ہے، یہاں اس امر کا خاص خیال رکھیں کہ جب تک اکاؤنٹ کو ایکٹو نہیں کیا جاتا اکاؤنٹ فعال نہیں ہوتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں