20.8 C
Dublin
جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

پاکستان میں گھریلو تشدد خاموش وبائی مرض قرار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں گھریلو تشدد کو خاموش وبائی مرض قرار دے دیا، گذشتہ سال تشدد کے کیسز میں تقریباً 40 سے 46 فیصد تک اضافہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق جنسی استحصال کی طرح گھریلوتشدد بھی ملک کا ایک اہم اور سنگین سماجی مسئلہ بن چکا ہے بلکہ یہ کہا جائے تو یقیناً غلط نہ ہوگا کہ یہ اب عفریت کی شکل اختیارکرتاجارہا ہے۔

گزشتہ سال کےدوران گھریلو تشدد کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا، ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستان میں گھریلو تشدد ایک خاموش وبائی مرض کے طور پر ابھر رہا ہے، جو معاشرے اور ریاست کے لیے ایک سنگین چیلنج بن رہا ہے۔

- Advertisement -

مالیاتی ادارے کی جانب سے کیے گئے حالیہ سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوہر کے بیوی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے کیسز میں تقریباً چالیس سے چھیالیس فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ کم عمرلڑکیاں اوربچے بھی جسمانی تشدد کا نشانہ بنے۔

سروے کے مطابق سندھ اورپنجاب میں گھریلو تشدد کےسب سےزیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں گھریلوتشدد کی روک تھام کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں