اشتہار

ڈاکٹر عاصم ناظم آباد میں کارکن کے قتل کا ذمہ دار ہے: مصطفیٰ کمال کا الزام

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے ناظم آباد میں ہونے والے تصادم کے نیتجے مین کارکن کے قتل کا الزام ڈاکٹر عاصم پر لگایا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ پر قبضہ کر چکی ہے، ایم کیو ایم سندھ میں آخری لائن آف ڈیفنس ہے۔

انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ میں ہمارے بھائی کو شہید کیا گیا، یونٹ انچارج منگھو پیر کے رہائشی نیاز کو شہید کیا گیا، 11 دسمبر کو مچھر کالونی میں ہمارے 3 ساتھیوں کو شہید کر دیا گیا، آج فراز بھائی کو رات پونے 3 بجے شہید کیا گیا۔

- Advertisement -

کراچی : 2 سیاسی جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم ، ایک شخص جاں بحق

مصطفیٰ کمال نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی والے ہمارے جھنڈے اتار کر اپنے لگارہے تھے، ہمارے کارکنان نے بھگا دیا بعد میں بڑے ہتھیاروں سے آکر حملہ کیا گیا، ہمارے آفس میں بیٹھے نہتے ساتھیوں پر گولیاں چلارہے ہیں، ہتھیاروں اور ویڈیو کیساتھ پیپلزپارٹی کے دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو اس شہر پر قبضہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، اس شہر کو دوبارہ ’’را ‘‘ کے حوالے کرنا چاہتے ہو؟، میں آخری بار کہہ رہاہوں اپنے ساتھیوں کو خراش نہیں آنے دوں گا، مرنا ہمارے لئے مسئلہ نہیں ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے امن کا راستہ اپنایا پاکستان کو بچایا یہی ہماری غلطی ہے، ریاست پی پی کے دہشتگردوں سے ہمیں نہیں بچاسکتی تو ریاست ہمیں اجازت دے پیپلزپارٹی ہمارے لئے آدھے گھنٹے کا مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن گاڑیوں وہ لوگ آئے انہی کو آگ بھی لگادی گئی، انھوں نے گاڑیوں سے اترتے ہی فائرنگ شروع کردی، فراز بھائی کو شہید کرنے کے بعد گاڑیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں، ڈاکٹر عاصم اس قتل کا ذمہ دار ہے۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ گولی چلانے والے کیساتھ پولیس موبائل کھڑی تھی انہوں نے پکڑا کیوں نہیں؟ اگر پولیس والے پکڑلیتے تو قاتل پکڑا جاتا، پولیس والوں کو کہا فراز کو موبائل میں رکھ کر اسپتال لے چلووہ نہیں لیکر گئے، پولیس والے زخمی فراز کو لیکر گھومتے رہے اور جب اسپتال پہنچے تو وہ دم توڑ گیا۔

ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، منشیات، پانی بیچنے والے اور قبضہ مافیا کو لگ رہا ہے انکی دکان بند ہونے والی ہے، یہ ایک مافیا ہے انہوں نے اپنے ساتھ را کے ٹرینڈ لوگوں کو شامل کرلیا ہے۔

مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہم کسی کے پاس نہیں جارہے یہ واقعات ہمارے دفاتر میں ہورہے ہیں، ہمیں انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، ڈاکٹر عاصم کیخلاف مقدمہ ہونا چاہیے، ایم کیوایم کے کارکنوں کے لہو کی نہ پہلے کم قیمت تھی نہ اب ہے، ہمارے شہدا قبرستان بھرے پڑے ہیں آج امن کیلئے ہم برداشت کررہے ہیں، مجھے انصاف چاہیے ورنہ ہم  نے قربانی دینے کا ٹھیکہ نہیں  لے رکھا۔

واضح رہے کہ ناظم آباد نمبر 2 میں رات گئے دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑے میں ایک دوسرے پرکرسیاں پھینکیں گئیں، اور فائرنگ سے 48 سالہ فراز نامی ایک کارکن جاں بحق اور رائو طلحہ زخمی ہو گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں