جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

بڑھتی ہوئی افراط زر سے برطانیہ کا مرکزی بینک بھی پریشان

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانیہ میں روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اعداد و شمار کے باعث بینک آف انگلینڈ اور موجودہ حکومت پر فوری اقدامات کرنے کیلئے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ روز جاری کیے گئے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ کی سالانہ افراط زر کی شرح مئی میں غیرمتوقع طور پر 8.7 فیصد رہی۔

اس حوالے سے متعلقہ تجارتی فورمز نے اپریل کی سطح سے گراوٹ کی پیش گوئی کی تھی جبکہ بینک آف انگلینڈ کی جانب سے پہلے ہی سود کی شرح میں اضافے کی توقع کی جارہی تھی تاکہ افراط زر کی شرح کا مقابلہ کیا جاسکے جو کہ جی سیون ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔

- Advertisement -

تازہ ترین اعداد و شمار برطانوی وزیراعظم رشی سنک کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہے جنہوں نے اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کے منشور میں مہنگائی میں کمی کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

سوئس کوٹ بینک کے سینئر تجزیہ کار ایپک اوسیڈسکایا کا کہنا ہے یہ نمبر خبردار کرتے ہیں کہ برطانیہ میں مہنگائی کا دباؤ قابو میں نہیں ہے اور اس سے شرح سود میں مزید اضافہ متوقع ہے جو مہنگائی میں پسے برطانوی خاندانوں کو مزید نچوڑ کر رکھ دے گا۔

بینک آف انگلینڈ نے مہنگائی کو کم کرنے کے لیے پہلے ہی قرض لینے کی لاگت کو 15 سال کی بلند ترین سطح پر 4.5 فیصد تک پہنچا دیا ہے اور توقع ہے کہ جمعرات کو ایک باقاعدہ پالیسی میٹنگ کے بعد مرکزی بینک کی شرح میں لگاتار 13ویں بار اضافہ کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے صارفین کی قیمتوں کے انڈیکس کے تازہ ترین اعداد و شمار کے بعد کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا احساس ہے، حکومت سال کے آخر تک مہنگائی کو پانچ فیصد تک کم دیکھنا چاہتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں