ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

تاریخ گواہ ہے ماضی میں ن لیگ کچھ ججز کو بلیک میل کرتی تھی، شبلی فراز

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر اطلاعات شبلی فراز سابقہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں میرٹ کو نظر انداز اور من پسند افراد کو تعینات کیا گیا، ماضی کی من پسند تعیناتیوں کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے۔

ان باتوں کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں کیا، انہوں نے کہا ہے کہ بیوروکریسی میں قانون کے مطابق تعیناتیاں کی جاتی ہیں، بیوروکریسی میں جیسے تیزی سے تعیناتیاں ہوئی ایسی نہیں ہونی چاہیے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جو اچھا آپشن آئے گا اسے تعینات کردیا جائے گا، شبر زیدی بیمار ہوگئے ورنہ ہم نے تو اچھے کےلیے تعینات کیا تھا اور جو شخص اچھا پرفارم کرتا ہے تو عہدے پر تعینات رہتا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ لوگ آتے جاتے رہتے ہیں سسٹم میں شفافیت ضروری ہے لیکن اپوزیشن نے ایسی بیوروکریسی چھوڑی جو کام نہیں کرپارہی تھی لیکن پوری بیوروکریسی کو ایک دم سے تبدیل کرنے سے نقصان ہوگا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اداروں میں اصلاحات لارہے ہیں، میرٹ پر کام کررہے ہیں، ادارے اس وقت ٹھیک ہوں گے جب ریفارمز ہوں گی، مائنس ون کا شور اس لیے کیا جارہا ہے کہ عمران خان احتساب چاہتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایف بی آر میں نئی تعیناتی کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس سے تعلق نہیں، اپوزیشن نے شوشہ چھوڑا ہے تاکہ احتساب سے توجہ ہٹائی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں شک نہیں منتخب لوگ ہی عوام کو جوابدہ ہوتے ہیں، ماضی میں ن لیگ ہی کچھ ججز کو بلیک میل کرتی تھی اور ان باتوں کی تاریخ گواہ ہے، جج ارشد ملک کی برطرفی پر ن لیگ کی خوشیاں منانے پر مایوسی ہوئی، یہ ہی وہ لوگ ہیں جو ججز کو دھونس دھمکی میں لاکر فیصلے کراتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے وزیراعظم عمران خان ایسے لوگوں کے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہتے، پاکستان تحریک انصاف عمران کی وجہ ہے، پی ٹی آئی کے اندر سے مائنس ون کی کوئی بات نہیں ہوئی، وزیراعظم عمران خان کے مائنس ون کے بیان کو غلط رخ دیا جارہا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں