اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہوئی، اکتوبر میں مہنگائی وسط مدتی ہدف کے قریب پہنچ گئی۔
پاکستان کے مرکزی بینک نے اپنے بیان میں کہا کہ غذائی مہنگائی میں تیزی سے کمی آئی، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری سے غیریقینی کیفیت کم ہوئی، آئندہ چند مہینوں میں مہنگائی میں مزید کمی آسکتی ہے رواں مالی سال 4 ماہ میں ٹیکس وصولی ہدف سےکم رہی۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بین الاقوامی سیاسی کشیدگی کی بنا پر تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آیا، صنعتی سرگرمی کی رفتار میں مزید اضافہ ہورہا ہے، چاول اور گنے کی پیداوار میں بہتری آئی۔
ٹیکسٹائل، غذا، گاڑیوں سے صنعتوں میں خاصی نمو ہوئی، صنعتی ترقی کی رفتار میں مزید اضافے کی توقع ہے، رواں مالی سال معاشی ترقی 2.5 سے 3.5 فیصد کی حد میں رہےگی۔
مرکزی بینک نے کہا کہ ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل دوسرے ماہ سرپلس رہا، پہلی سہ ماہی میں مجموعی خسارہ کم ہوکر 9.8 کروڑ ڈالر رہ گیا، ترسیلات اور زائد برآمدات نے خسارہ محدود رکھنے میں مدد دی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ستمبر میں بیرونی سرمایہ کاری میں معمولی سا اضافہ ہوا، زرِمبادلہ کے ذخائر 25 اکتوبر کو 11.2 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے، جون 2025 تک ذخائر 13 ارب ڈالرز تک پہنچنے کی توقع ہے۔