تازہ ترین

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

ایران پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک، محکمہ انسداد دہشت گردی کے سینئر افسر کے اہم انکشافات

کراچی: ایران پاکستان کے لیے کس طرح سیکیورٹی رسک بنا رہا ہے، اس حوالے سے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سینئر افسر راجہ عمر خطاب کے اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے بعد پاکستان نے ایران میں موجود بدنام زمانہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا دیا ہے، تاہم اس سے قبل بھی ایران پاکستان کے لیے سیکیورٹی رسک بنا رہا ہے، محکمہ انسداد دہشت گردی کے انچارج راجہ عمر خطاب نے اس حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ایران میں ملک دشمن اداروں، دہشت گردوں اورعلیحدگی پسند تنظمیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد بھی ایران میں مفروری کاٹ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا ایران میں کئی دہشت گرد پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی میں ملوث ہیں، ایک اسلامی ملک کے سفارت کار جن کو کراچی میں قتل کیا گیا تھا، اس قتل میں ملوث دہشت گرد بھی 12 سال سے ایران میں موجود ہیں۔ چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق بھی ایران سے تھا، سینئر افسر کے مطابق حملہ آوروں کا فون پر آخری رابطہ 2 ممالک میں موجود ان کے ساتھیوں سے ہوا تھا، جن میں سے ایک کا تعلق ایران سے تھا۔

ایران کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ڈرونز اور راکٹوں کا ذمہ داری سے استعمال کیا گیا: آئی ایس پی آر

کراچی اسٹاک ایکسچینچ کے حملہ آور تقریباً 2 سال تک ایران میں روپوش رہے تھے، جنھوں نے کراچی آ کر حملہ کیا تھا، جب کہ کراچی یونیوسٹی خود کش حملے میں ملوث گرفتار ملزم داد بخش بھی پاکستان سے ایران اور ایران کی انٹیلیجنس کی مدد سے افغانستان گیا تھا، جہاں اس نے بشیر زیب سے ملاقات کی تھی۔

راجہ عمر خطاب کے مطابق کراچی میں فرقہ وارانہ دہشت گردی اور ٹیررزم فنڈنگ کے براہ راست تانے بانے ایران سے ملتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -