اشتہار

معیشت کیلیے مشکل وقت ہے مگر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، اسحاق ڈار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ معیشت کیلیے مشکل وقت ہے مگر عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہم بہتر کرنے کیلیے دن رات کوشاں ہیں۔

ایف بی آر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کے حالات سے ہم سب آگاہ ہیں، ماضی میں بھی ملک کے ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں ہم نے تین سال میں معیشت کو مستحکم کیا، ہمارے دور میں اُس وقت روپیہ مستحکم تھا اور مالیاتی ادارے معترف تھے، 2017میں کہا جا رہا تھا کہ پاکستان دنیا کی بہترین 24ویں معیشت بننے جا رہا ہے،2017 میں 24ویں معیشت تھی لیکن 2022 میں 47ویں نمبر پر آگیا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ہمیں بلیم گیم میں نہیں پڑنا بلکہ ملک کو آگے لے کر جانا ہے، پچھلی حکومت نے معاشی ترقی کو ریورس کر دیا، پی ٹی آئی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مشکل فیصلے کرنے پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ بجٹ عوام اور کاروبار دوست بنائیں، کوشش کریں گے بجٹ میں مزید بوجھ نہ ڈالا جائے، معیشت کا پہیہ اس وقت بہت سست ہے۔

وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق تقریب میں بتایا کہ آئی ایم ایف معاہدے کیلیے تمام شرائط پوری کر دی گئیں لیکن اس کے ساتھ 9واں رویو نہیں ہو پا رہا۔

’بیرونی قوتیں حیران ہیں پاکستان نے اب تک ڈیفالٹ کیوں نہیں کیا‘

دو روز قبل نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان مشکلات سے نکلے گا، آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈٖیفالٹ نہیں کرے گا، عالمی مالیاتی فنڈ کو کہتا ہوں کہ آپ ہم پر احسان نہیں کر رہے، ہم ممبر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر سے بھی بار بار ڈیفالٹ کی آوازیں لگ رہیں تھیں، عمران خان کے ذریعے جو کیا گیا پاکستان ڈیفالٹ کے قریب آگیا تھا، بیرونی قوتوں کو افسوس ہے کہ عمران خان رہتا تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا، عمران خان نے 4 سال میں ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا، ان کو 100 بلین ڈالر کی مارکیٹ دی تھی اس کو تباہ کر دیا، وہ کہتے تھے پاکستان کی حالت سری لنکا جیسی ہو جائے گی۔

’کہا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو 6 بلین ڈالر ارینج کرنے ہیں۔ ٹیکنیکل ڈیل ہوئی تھی 3 بلین ڈالر پہلے اور 3 بلین ڈالر بعد میں ارینج کریں گے۔ سب کو سمجھ آگئی ہے کہ پاکستان اب ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بھی کہہ دیا پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ بیرونی قوتیں حیران ہیں پاکستان نے اب تک ڈیفالٹ کیوں نہیں کیا۔‘

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کوشش کریں گے عام عوام پر بوجھ نہ پڑے، ہم معیشت کو ڈسیپلن میں لائیں گے اور معاشی مسائل حل کریں گے، پاکستان کے ایک ہزار بلین ڈالر کے اثاثے ہیں سری لنکا سے نہ ملائیں، ہمیں اپنے اندرونی اخراجات پر کنٹرول کرنا ہے، 30 جون کو ویسے ہی آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہو جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں