اشتہار

عشق ہمارے خیال پڑا ہے خواب گیا آرام گیا​

اشتہار

حیرت انگیز

عشق ہمارے خیال پڑا ہے خواب گیا آرام گیا​
جی کا جانا ٹھہر رہا ہے صبح گیا یا شام گیا​

عشق کا سو دین گیا ایمان گیا اسلام گیا​
دل نے ایسا کام کیا کچھ جس سے میں ناکام گیا​

کس کس اپنی کل کو رو دے ہجراں میں بیکل اسکا​
خواب گئی ہے تاب گئی ہے چین گیا آرام گیا​

- Advertisement -

آیا یاں سے جانا ہی تو جی کا چھپانا کیا حاصل​
آج گیا یا کل جاؤے گا صبح گیا شام گیا​

ہائے جوانی کیا کیا کہئےشور سروں میں رکھتے تھے​
اب کیا ہے وہ عہد گیا وہ موسم وہ ہنگام گیا​

گالی جھڑکی خشم و خشونت یہ تو سردست اکثر ہیں​
لطف گیا احسان گیا انعام گیا اکرام گیا​

لکھنا کہنا ترک ہوا تھا آپس میں مُدت سے​
اب جو قرار کیا ہے دل سے خط بھی گیا پیغام گیا​

نالہِ میر سواد میں ہم تک دوشیں شب سے نہیں آیا​
شاید شہر سے ظالم کے عاشق وہ بدنام گیا​

**********

Comments

اہم ترین

میر تقی میر
میر تقی میر
میر تقی میر کو اردو میں خدائے سخن‘ قادرالکلام اور عہد ساز شاعر کی حیثیت سے یاد کیا جاتا ہے ‘ انہیں اس جہان ِفانی سے کوچ کیے دو سو برس سے زائد عرصہ بیت گیا لیکن ان کا کلام آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ اور مقبول ہے

مزید خبریں