فلسطینی محصور شہر غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر بموں کی ہیروشیما سے بڑی قیامت ڈھائی گی ہے، دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیروشیما کی تباہی سے بھی زیادہ غزہ میں تباہی مچی۔
غزہ حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر 18 ہزار ٹن بم گرائے ہیں، جو دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کی دھماکا خیز قوت سے 1.5 گنا زیادہ ہے۔
غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے 2 لاکھ سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ ساڑھے 32 ہزار عمارتیں پوری طرح تباہ ہو گئیں۔
صہیونی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 85 سرکاری عمارتیں، 47 مساجد، 3 گرجا گھر، 203 اسکول تباہ ہو گئے ہیں، جب کہ حملوں کی شدت کی وجہ سے اعداد و شمار ابھی تک مکمل نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ جنیوا کنونشن کے تحت عبادت گاہوں اور اسکولوں اور دیگر شہری ڈھانچوں پر حملے ممنوع ہیں، سلامہ معروف کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 908 خاندانوں کا قتل عام کیا، جس سے ہزاروں افراد شہید ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ حملوں میں مجموعی طور پر 35 صحافی، 124 ہیلتھ کارکن، اور ہنگامی امدادی ٹیموں کے 18 اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔