ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

اسرائیل کا الخلیل شہر سے عالمی مبصرین کو بے دخل کرنے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

اوسلو : ناروے نے مغربی کنارے پر واقع شہر الخلیل سے عالمی مبصرین کی بے دخلی کے اسرائیلی اعلان کو اوسلو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں موجود عالمی امن مبصرین کو بے دخل کرنے کے اعلان پر ناروے نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ناورے کی وزیر خارجہ نے نیتین یاہو کے اعلان پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ الخلیل میں امن مشن ختم کرکے عالمی مبصرین کو بے دخل کرنا اوسلوں معاہدے کی خلاف ورزی ہے، مغربی کنارے کے جنوبی شہر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی مبصرین کو اس طرح الخلیل سے بے دخل کیا گیا تو ظلم و بربریت کا شکار فلسطینی شہریوں کی تشویش میں مزید اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل غٓصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے الخلیل میں تعینات عالمی مبصرین کو یہ کہتے ہوئے بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا کہ اسرائیل میں کسی بھی ایسے عالمی مشن کی اجازت نہیں دیں گے جو اسرائیل کے خلاف استعمال ہو۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امن مشن کیلئے کے تعینات عالمی مبصرین کے دستے اسرائیل کے خلاف سرگرم ہیں جنہیں یہاں سے نکال دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ صیہونی ریاست اسرائیلی حکومت اس سے قبل بھی عالمی مبصرین پر جانبداری اور فلسطینیوں کی حمایت کا الزام عائد کرچکا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امن مشن کےلیے عالمی مبصرین کو سنہ 1994 میں غاصب اسرائیلیوں کے ہاتھوں ابراہیمی مسجد میں عبادت میں مشغول 29 فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد تعینات کیا گیا تھا، مذکورہ امن مشن کی مدت میں پر چھ ماہ بعد توسیع کی جاتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امن مشن کیلئے عالمی مبصرین کے دستے میں ناروے، ڈنمارک، سوئیڈن، سوئیٹزرلینڈ، اٹلی اور ترکی کے مبصرین شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں