الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے 2010 سے اے آئی کے ذریعے حزب اللہ کی جیومیپنگ کررکھی ہے۔
خلیجی چینل الجزیرہ ٹی وی کا کہنا تھا کہ لبنان میں مواصلاتی نظام پر حملے بڑے فوجی آپریشن سے پہلے کی علامت ہے، عسکری تجزیہ کار نے بتایا کہ عام طور پر ہرجنگ میں پہلا حملہ کمانڈ اینڈ کنٹرول بیس پر کیا جاتا ہے۔
تجزیہ کار کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل نے لبنان میں مواصلاتی نظام کو ٹارگٹ کرکے کمانڈ اینڈ کنٹرول پرحملہ کیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ لبنان میں ایک مرتبہ پھر کمیونی کیشن ڈیوائسز پھٹ گئیں، حزب اللہ کے زیراستعمال واکی ٹاکیز دھماکے سے پھٹ گئی، گزشتہ روز بھی لبنان اور شام میں پیجر ڈیوائسز پھٹ گئی تھیں۔
نئے دھماکے پیجرز میں نہیں بلکہ دیگر مواصلاتی آلات میں ہوئے، حزب اللہ قیادت نے لبنانی عوام کو مواصلاتی آلات کے استعمال سےروک دیا ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کےخلاف قرارداد منظور کرلی گئی ہے، قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل اپنی غیرقانونی موجودگی فوری ختم کرے۔
قرارداد کے حق میں 124 اور مخالفت میں صرف 14 ووٹ آئے، فلسطین اتھارٹی کی قرارداد پر 43 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، قرارداد میں اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں سے واپسی کیلئے ایک سال کی ڈیڈلائن دی گئی۔