تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے باوجود کمپنی کو تاریخی منافع

روم / مانچسٹر: اٹلی کی کار ساز کمپنی کو کرونا وبا کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں کمی کا سامنا رہا مگر اُس کے باوجود کمپنی نے مالی سال 2020 کے دوران ریکارڈ منافع کمایا۔

واضح رہے کہ کرونا جہاں دنیا بھر کی معیشتوں اور کاروباری اداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا وہیں اس وبا نے ٹیکنالوجی سے وابستہ کمپنیوں کے  کاروبار میں اضافہ کیا۔

اب تک تو یہ بات سامنے آئی تھی کہ واٹس ایپ، زوم، فیس بک سمیت دیگر ٹیکنالوجیز کی کمپنیوں کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت فائدہ ہوا مگر اب کار ساز کمپنی نے سالانہ رپورٹ جاری کی جس میں حیران کن اعتراف کیا گیا ہے۔

سال 2020 میں وبائی امراض کے دوران اطالوی کار ساز کمپنی ’لیمبور گینی‘ کا پیداواری یونٹ دو ماہ بند رہا جبکہ اس کی گاڑیوں کی فروخت بھی کم ہوئی۔ کمپنی کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نامساعد حالات کے باوجود یہ سال لیمبور گینی کے لیے تاریخ کا منافع بخش سال رہا۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیفن ونکل مین نے کہا کہ ’ہمیں حیرت ہوئی کیونکہ پچھلے سال کے مقابلے میں ہماری گاڑیوں کی فروخت قدرے کم رہی مگر لیمبورگھینی کا منافع زیادہ رہا، اُس کی وجہ مہنگے داموں اپنی مرضی کے مطابق سپر کار فروخت کرنا تھا، جس سے منافع زیادہ ہوا

مزید پڑھیں: کرونا وائرس، عالمی معیشت کو دھچکا، ٹیکنالوجی کمپنیز کو دگنا فائدہ

لیمبورگینی کی نئی اسپورٹس یوٹیلیٹی گاڑی (ایس یو وی) کو اروس کہا جاتا ہے یہ ماڈل بہت کامیاب رہا ہے جو گذشتہ سال دنیا بھر میں اس کمپنی کی فروخت کا 59فیصد ہے۔

مسٹر ونکل مین نے مزید کہا  کہ یوروس سرمایہ کاری اور آمدنی لحاظ سے بھی ہمیں ذہنی سکون دے رہا ہے ، اور کمائی ہمیں مستقبل میں دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کا اعتماد دے رہی ہے۔

وولکس ویگن کی ملکیت رکھنے والی کار ساز کمپنی نے بتایا کہ سال 2020 کے دوران دنیا بھر میں 7 ہزار 430 گاڑیاں فروخت ہوئی جبکہ 2018 میں 8 ہزار ڈھائی سو گاڑیاں فروخت ہوئیں تھیں۔

 مسٹر ونکل مین نے کہا ہم نے 2021 کے لئے سال کے نو ماہ عرصے کے آرڈرز پہلے ہی لے لیے ہیں لہذا ہم سال 2021 کو کافی مثبت طرز میں دیکھ رہے ہیں۔

توقع کی جارہی ہے کہ چین پہلی بار جرمنی کی جگہ لے کر اس سال کمپنی کی دوسری بڑی منڈی بن جائے گا۔ لیمبوروگھینی کے لیے سب سے بڑا چیلنج دنیا بھر میں اخراج کے ضوابط کو سخت کرنا اور برقی گاڑیوں میں شفٹ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کون سے ماسک کرونا کے خلاف پُر اثر ہوسکتے ہیں؟

 لیمبورگینی نے الیکٹرک سپر کار کے منصوبوں کا اعلان نہیں کیا ہے حالانکہ اپریل میں اس کا اعلان متوقع ہے۔

Comments

- Advertisement -
زاہد نور
زاہد نور
زاہد نور اے آر وائے نیوز کے ساتھ مانچسٹر سے بطور نمائندہ خصوصی منسلک ہیں