واشنگٹن : امریکا نے سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے مبینہ قتل پر ریاض میں منعقد ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں امریکی اخبار سے منسلک معروف صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور مبینہ قتل کے معاملے پر امریکا اور اتحادیوں نے ریاض میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
Just met with @realDonaldTrump and @SecPompeo and we have decided, I will not be participating in the Future Investment Initiative summit in Saudi Arabia.
— Steven Mnuchin (@stevenmnuchin1) October 18, 2018
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے وزیر خزانہ اسٹفین میوچن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا تھا کہ امریکا سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔
مقامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کانفرنس میں نہ جانے کا فیصلہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کے مبینہ قتل کے معاملے پر آئندہ ہفتے ریاض میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں امریکا کی عدم شرکت دیگر اتحادیوں کے ریاض کانفرنس میں شامل نہ ہونے کا باعث بنے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی قتل کیس پر عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے چیف، ڈچ اور فرانس نے بھی کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی
مزید پڑھیں : سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی
استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔
یاد رہے کہ سعودی صحافی کی گمشدگی سے متعلق ترک تحقیقاتی ٹیم نے دعوی کیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی ہے، جمال خاشقجی کو وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا اور لاش کے ٹکڑے کر کے تیزاب میں ڈالے گئے۔
حکام نے دعوی کیا ہے خاشقجی کو قتل کرنے کیلئے پندرہ افراد ریاض سے استنبول پہنچے، جنہوں نے انوسٹیگشن کے نام پر سعودی صحافی کو قتل کیا۔
دوسری جانب سعودی حکام نے سعودی صحافی کے قتل کے الزام کو مسترد کردیا۔
امریکی صدر کا کہنا ہے ترکی کے پاس قتل کے ثبوت ہیں تو ہمیں فراہم کئے جائیں، آڈیومیں کیا ہے ہمیں بتایا جائے۔
مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کے قریبی افسر کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا مبینہ قتل ہوا، مغربی میڈیا
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔
خیال رہے جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔