کابل میں جہاز کے ساتھ لٹک کر امریکا جانے کی کوشش میں گر کر ہلاک ہونے والوں میں سے ایک شخص کی شناخت ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہلاک شخص کا نام فدا محمد تھا اور وہ پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر اور ضلع پغمان کے رہائشی تھے، افسوسناک واقعے کے روز ہی ان کی تدفین کردی گئی تھی۔
رپورٹ میں ڈاکٹر فدا محمد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ شہید اسکوائر کے ایک نجی اسپتال میں کام کرتے تھے، مرحوم فدا محمد کے والد پائندہ محمد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ان کے بڑے بیٹے تھے جن کو بڑی مشکل سے تعلیم دلوائی اور ڈاکٹر بنایا۔
پائندہ محمد نے یہ بھی بتایا کہ ایک سال قبل ہی فدا محمد کی پسند کے مطابق شادی کی گئی تھی، بقول ان کے شادی پر بہت خرچہ ہو گیا تھا اور فدا محمد پر قرضہ چڑھ گیا تھا، اسی لیے وہ ہمیشہ باہر جانے کی فکر میں رہتا اور بیرون ملک جانے کے طریقے تلاش کرتا۔
یہ بھی پڑھیں: کابل سے روانہ ہونیوالے امریکی طیارے کے لینڈنگ گیئر سے انسانی باقیات برآمد
فدا کے والد نے بتایا کہ طالبان کی آمد کے دوسرے دن وہ گھر سے نکلا اور ہم یہی سمجھے کہ وہ کام پر گیا ہے، گھر نہ آنے پر فون کیا تو نمبر بند تھا، اور پھر ڈیڑھ گھنٹے بعد فون آیا کہ یہ فون جہاز سے گرنے والے کی جیب میں تھا، پائندہ محمد کے مطابق انہیں اس وقت بھی امید تھی کہ شاید وہ بچ گیا ہو، تاہم وہاں پہنچا تو بیٹے کی لاش ملی۔
واضح رہے کہ پیر سولہ اگست کو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد ہزاروں لوگ ایئرپورٹ کی طرف بھاگے کیونکہ یہ افواہ پھیل گئی تھی کہ افغانوں کو بغیر ویزے کے امریکا لے جایا جا رہا ہے،سینکڑوں لوگ فوجی طیارے میں گھس گئے تھے جبکہ جن کو جگہ نہ ملی تو جہاز کے ساتھ لٹک گئے، جہاز کے اڑان بھرنے کے بعد کچھ افراد جہاز سے گرتے دیکھے گئے اور اس ہولناک منظر کی ویڈیوز بھی بنیں۔
دوسری جانب نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی فضائیہ نے طیارے کے لینڈنگ گیئر سے انسانی باقیات برآمد ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لوگ طیارے میں چھپنے کی کوشش میں مارے گئے، امریکی فضائیہ کا کہنا ہے کہ لینڈنگ گیئر سے ملنے والی انسانی باقیات کی تحقیقات کررہے ہیں۔