بھا رتی فوج کی جا نب سے مقبو ضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزی کی جا رہی ہیں مظا لم کی انتہا ِ کر دی بھا رتی فو رسز کی دہشتگر دی کے نتیجے میں لاکھوں کشمیری شہید ھو چکے ہیں مقبو ضہ وادی میں تا حا ل کشیدگی بر قرار ہے مقبو ضہ کشمیر میں ساٹھ دن سے زائد عرصے سے کرفیو کا را ج ہے بھارتی ریا ستی د ہشت گر دی میں شہید کشمیریو ں کی تعداد نو ے سے زائد ھو گئی ہے لند ن میں میری کشمیریو ں سے با ت ھو ئی تو ان کا کہنا تھا کہ کشمیریو ں کی جدو جہد اور قر با نی ضرور رنگ لائے گی برطانیہ میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس سے لندن میں ملاقات کےدوران جب میری کشمیر سے متعلق گفتگو ہوئی تو ابن عباس نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کی باز گشت اب برطانوی پارلیمنٹ اور حکومتی ایوانوں میں بھی سنی جارہی ہے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور ہزاروں ہلاکتوں اور عالمی سطح پر ہونے والے احتجاج کو دیکھتے ہوئے برطانوی ارباب اختیار سمجھتے ہیں کہ انھیں تنازعہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا چاہئے۔
یاد رہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ہر حد سے گزر رہا ہے ‘ گزشتہ دنوں بھارتی افواج کی جانب سے نہتے کشمیری عوام پر پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا جس سے ہزاروں کشمیریوں کے چہرے چھلنی ہوگئے جبکہ سینکڑوں اپنی بینائی سے ہاتھ دھوبیٹھے اور اب بربریت کو ایک درجہ آگے بڑھاتے ہوئے بھارتی حکومت نے اپنی درندہ صفت افواج کو کشمیری عوام پر مرچوں والے شیل استعمال کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے۔ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر ساری انسانی برادری تشویش میں مبتلا ہے۔
یہ تصویر گلمرگ مقبوضہ کشمیر کی ہے جہاں کی ترقی دیکھ کر لگتا نہیں کہ یہ کشمیر کا کوئی چھوٹا سا قصبہ ہے ۔ بھارت سرکار نے تعمیر و ترقی کے حوالے سے کشمیر کے ہر قصبہ میں اس سے بھی زیادہ کام کئے ہیں اور ریلوے کے ذریعہ کشمیر کو بھارت کے ساتھ ملا دیا ہے۔ تیز رفتار ریلوے نے نہ صرف اندرن کشمیر بلکہ بھارت کی مختلف ریاستوں تک کے دنوں کے سفر کو گھنٹوں تک محدود کر دیا ۔ سری نگر اور جموں انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہیں۔ یونیورسٹیوں کا وسع نیٹ ورک ہے اور کشمیر اس وقت بھارت کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ ترقی یافتہ ریاست ہے۔
مگر بھارت کی جانب سے کئے جانے والے یہ ترقیاتی کام کشمیریوں کے دلوں سے آزادی کی تڑپ کو کم نہیں کر سکے ۔ گزشتہ 70 سال سے کشمیری آزادی کی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ تحریک آزادی میں شدت آ رہی ہے اس دوران 7 لاکھ کشمیری شہید ہو چکے مگر کشمیری عوام کہتے ہیں کہ شہری مسائل کا حل آزادی کا نعم البدل نہیں بھارت جتنے بھی ترقیاتی کام کر لئے یا مودی کشمیریوں کو ملازمتوں کی فراہمی کا اعلان کر ، کشمیریوں کا ایک ہی نعرہ ہے۔
ہم کیا مانگیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ آزادی
کشمیر بنے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان