ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک بنانے اور اس کو بچانے کی خاطر ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں اب ہم سب نے مل کر یہیں رہنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا، متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپے کے خلاف کراچی پریس کلب پر تادمِ مرگ بھوک ہڑتال آج دوسرے روز میں داخل ہوگئی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور پی پی رہنماء نوید قمر نے بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں موجود بھوک ہڑتالیوں سے اُن کے تحفظات کے بارے میں دریافت کیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں کارکنان کی گرفتاریوں اور دفاتر پر چھاپے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ بعد ازاں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوید قمر اور میرا یہاں آنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں لاکھ اختلافات ہون لیکن ریاست کی بقاء کےلیے ہم سب ایک ہیں‘‘۔

- Advertisement -

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ملک کی چوتھی بڑی جماعت کی جانب سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کوئی مزاق نہیں میں بھوک ہڑتالیوں سے ملا ہوں اور ان سے اتنا ہی کہہ سکا کہ جو ممکن ہوسکا ضرور کروں گا‘‘، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’حکومت سندھ سے کہتا ہوں جو بھی تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے‘‘۔

پڑھیں:   متحدو قومی موومنٹ کے رہنماؤں کی تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’’آج ریاست میں وہ سکت نہیں کہ ہم دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن سکیں، پیپلزپارٹی کسی بھی سیاسی جماعت کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہتی اس لیے عمران خان کو بھی مشورہ دیا ہے کہ کنٹرنیر پر نہیں بلکہ ایوان میں آکر بات کریں‘‘۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر اور نوید قمر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی آپریشن کا قبلہ درست ہونا چاہیے اور آئین و قانون کے تحت اسے جاری رہنا چاہیے، ہم ڈھائی سال سے ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ہمیں کسی فورم پر سنجیدہ نہیں لیا گیا‘‘۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ ’’اب یہ معمہ حل ہوجانا چاہیے کہ اچانک ایم کیو ایم کے غیر مطلوب  کارکن کیسے مطلوب ہوجاتے ہیں اور پھر اُن کا اچانک لاپتہ ہوجانا یہ سب کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان ہیں ‘‘۔

رہنماء ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’‘ہمارے 64 کارکنان کسی ادارے کی تحویل میں ماورائے عدالت قتل کیے جاچکے ہیں ہم اُن کے قاتلوں کو تختہ دار پر دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارے 130 کے قریب کارکنان آج تک لاپتہ ہیں مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عدالت میں کہتے ہیں کہ ہمیں علم نہیں تاہم یہی کارکنان مخالف جماعت کے سیکریٹریٹ سے برآمد ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر کو مخاطب کر کے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کو گزشتہ تین سال سے دلاسے دئیے جارہے ہیں مگر ہمیں دلاسوں کی ضرورت نہیں ہے، اب وقت ہے کہ ناانصافیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور کراچی آپریشن کو صیح سمت میں لایا جانا چاہیے‘‘۔

ڈاکٹر فاروق ستار کے شکوے پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’’میں سید ہوں اور آپ کے لیے  اس امید کے ساتھ دعا کرسکتا ہوں کہ سید کی دعا ہر صورت قبول ہوتی ہے‘‘۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں