بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

کیا آپ ٹک ٹاک کی چھوٹی بہن ’’لیمن 8‘‘ کے بارے میں جانتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

ٹک ٹاک معروف چینی ایپلی کیشن ہے جس کی سرپرست کمپنی بائٹ ڈانس نے ایک نئی ایپلیکشن ’’لیمن 8‘‘ کے نام سے لانچ کی ہے جو مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کی مشہور زمانہ سوشل میڈیا ایپلیکشن ٹک ٹاک بنانے والی کمپنی بائٹ ڈانس نے اب ایک اور نئی ایپلیکشن متعارف کرائی ہے جس کا نام ’’لیمن 8‘‘ رکھا گیا ہے اور یہ ایپلیکشن اپنے آغاز پر ہی اتنی مقبولیت حاصل کر رہی ہے کہ مختصر عرصے میں اسے لاکھوں بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

لیمن 8 کس طرح کام کرتی ہے؟

یہ بھی دیگر سوشل میڈیا سائٹس انسٹا گرام، پن ٹرسٹ سے ملتی جلتی ایک ایپلیکیشن ہے جس پر ٹک ٹاک کی طرح ویڈیو بھی دیکھی جا سکتی ہیں اور یہ بھی دیگر سوشل میڈیا سائٹس کی طرح صارف کے بنیادی ڈیٹا تک رسائی طلب کرتاہے جیسا کہ آئی پی ایڈریس، براؤزنگ ہسٹری، ڈیوائس شناخت اور دیگر معلومات۔

- Advertisement -

اس کے مین فیڈ میں دو طرح کے فیچرز موجود ہیں ان میں ایک فالوئنگ کا سیکشن ہے جہاں صارفین ان لوگوں کا کانٹینٹ دیکھ سکتے ہیں جنہیں وہ فالو کرتے ہیں جب کہ دوسرا سیکشن ’’فور یو‘‘ کا ہے جہاں دیگر پوسٹس ہوتی ہیں اور اس میں ایک ایسا آپشن بھی موجود ہے جو میں مختلف کٹیگریز جیسے فیشن، بیوٹی اور فوڈ وغیرہ کے حوالے سے مواد دیکھا جا سکتا ہے۔

ایپل اور گوگل پلے دونوں ایپ اسٹورز پر اس ایپلیکشن کی مالک سنگاپور سے تعلق رکھنے والی ہیلیوفیلیا پرائیویٹ لمیٹڈ لسٹڈ ہے۔ اس کمپنی، بائٹ ڈانس اور ٹک ٹاک کا پتہ بھی ایک ہی ہے۔

لیمن 8 کا دنیا سے پہلا تعارف کب ہوا؟

لیمن 8 کو یوں تو پہلی بار 2020 میں ایشیائی مارکیٹ میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس کو تھائی لینڈ، جاپان میں بڑی پذیرائی ملی جہاں اس کے بالترتیب 74 لاکھ اور 50 لاکھ ڈاؤن لوڈز ہیں۔ جس کے بعد اس ایپلیکیشن کو رواں سال فروری میں بغیر کسی بڑے ایونٹ کے متعارف کرایا گیا۔

امریکا میں متعارف کرائے جانے کے بعد میڈیا اداروں نے اس پر توجہ دینا شروع کی اور کچھ ٹک ٹاک انفلوئنسر نے بھی اس کی مارکیٹنگ کی جس کے بعد ڈیٹا ڈاٹ اے آئی کے مطابق 2 اپریل تک امریکا میں اس ایپ کو دو لاکھ نوے ہزار مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا اور اب یہ ایپل کے ایپ اسٹور پر سب سے زیادہ مقبول ایپس میں سے ایک بن چکی ہے۔

انفلوئنسر مارکیٹنگ فیکٹری میں سیلز کی نائب صدر نکولا بارٹولی کا اس حوالے سے کہنا ے کہ بائٹ ڈانس نے فروری کے آخر میں ان کی کمپنی سے رجوع کیا تھا اور ایک طویل پریزنٹیشن دے کر بتایا تھا کہ انفلوئنسر اسے کیسے استعمال کرتے ہیں۔ کمپنی نے تجویز دی کہ انفلوئنسر اس ایپ کو آزمائیں لیکن برینڈز ایسا نہیں کر رہے کیونکہ ابھی اس کے صارفین نسبتاً کم ہیں۔

لیمن 8 کے بارے میں خدشات

کری ایٹو ایجنسی میکانزم کے پارٹنر اور چیف سوشل آفیسر برینڈن گہان کا کہنا ہے کہ 5 سال ایسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے بھرے پڑے ہیں جنہیں ابتدا میں بہت مقبولیت ملی لیکن وہ بالآخر ختم ہوگئے۔

لیمن 8 کی پیرنٹس کمپنی بائٹ ڈانس نے یہ تو نہیں بتایا کہ وہ اس ایپلیکیشن کو آگے بڑھانے کا کیا منصوبہ رکھتی ہے تاہم کمپنی کے جنرل کونسل ایرچ انڈرسن نے کہا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ لیمن 8 ایپ سے متعلق امریکی قانون پر عمل کرسکیں۔

بائٹ ڈانس کو امریکا میں کچھ پوسٹس کے لیے چند ملازمین کی بھی تلاش ہے جو بیوٹی، فوڈ، ہیلتھ اور دیگر موضوعات پر انفلوئنسر کے سااتھ ایپ کی شراکت داری کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوسکیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کی طرح لیمن 8 کو بھی امریکا میں جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ چین کی حکومت امریکی صارفین کا ڈیٹا حوالے کرنے کے بائٹ ڈانس پر دباؤ ڈال سکتی ہے تاہم ٹک ٹاک کے حکام امریکی قانون سازوں کو یہ یقین دلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ وہ صارف کا ڈیٹا محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں