ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

الزائمر کی دوا ’لیکیمبی‘کے استعمال کی منظوری

اشتہار

حیرت انگیز

الزائمر میں مبتلا افراد کیلئے امید کی کرن پیدا ہوگئی کیونکہ اب کا علاج کافی حد تک ممکن ہوسکے گا کیونکہ  امریکی ادارے نے الزائمر کی دوا ’لیکیمبی‘کے استعمال کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔

جاپانی ادویہ ساز ادارے ایسائی اور امریکی کمپنی بایوجین کی تیارکردہ ’لیکیمبی‘ نے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے باقاعدہ منظوری حاصل کرلی ہے جس کے مطابق یہ نئی دوا دماغی تنزلی کی رفتار میں نمایاں کمی لانے میں کامیاب اور مؤثر ثابت ہوگی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ الزائمر کا پہلا علاج ہے، امریکی ادارے ایف ڈی اے کا یہ فیصلہ اس بیماری کی روک تھام کیلیے اہم سنگ میل ہے جس کی وجہ سے دوا ساز اداروں نے کئی دہائیوں سے اس پر کام کرنے والے دیگر اداروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

- Advertisement -

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ طریقہ علاج الزائمر کے ابتدائی مراحل میں دماغ کو ضائع کرنے والی بیماری کی رفتار کو 27 فیصد تک سست کر دیتا ہے۔ ایف ڈی اے کی منظوری کے بعد الزائمر کی ابتدائی علامات سے متاثر لاکھوں افراد کو دوا کے استعمال سے استفادہ ہو سکے گا۔

ایف ڈی اے نے بتایا ہے کہ یہ دوا صرف ان مریضوں کو استعمال کرائی جاسکے گی جن میں الزائمر امراض کی ابتدائی علامات کی تشخیص ہوگی۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ الزائمر سے متاثر افراد کو اس دوا سے زیادہ فائدہ ہونے کی امید نہیں ہے، اگرچہ اس دوا سے مریضوں کو کچھ فائدہ تو ہوگا مگر یہ مکمل علاج نہیں۔

ایف ڈی اے نے لیکیمبی کے لیبل پر اپنی حفاظتی تنبیہ بھی درج کر رکھی ہے جس میں الزائمر کی دوائیوں کے لیے ممکنہ طور پر خطرناک دماغی سوجن کے خطرے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ایف ڈی اے نے جنوری 2023 میں اس دوا کے استعمال کی مشروط اجازت دی تھی جس کے مطابق میڈی کیئر ہیلتھ پلان نے 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے اسے صرف کلینکل ٹرائل تک محدود کر دیا تھا۔

لیکیمبی نامی انجکشن جو نس کے ذریعے دیا جاتا ہے کافی مہنگا ہے اور اسے استعمال کرنے سے مریض کو سالانہ 26ہزار 500ڈالر کے اخراجات اٹھانا پڑیں گے۔

الزائمر ایسوسی ایشن کے صدر اور سی ای او جوآن پائیک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 6 ملین سے زائد امریکیوں کو الزائمر کی شکایت ہے، ایسائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں لیکمبی کے پہلے تین سالوں کے دوران تقریباً ایک لاکھ مریضوں میں امائلائیڈ کو کم کرنے والی دوائیں استعمال کی جائیں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں