اسلام آباد: توانائی کے شعبے کے لیے آئی ایم ایف کی نئی شرائط سامنے آ گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کمپنیوں کے نقصانات کم کرنے کے لیے نئی شرائط عائد کر دیں، آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنیوں میں فوری طور پر پروفیشنل بورڈز اور انتظامیہ لائی جائے۔
آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بجلی کمپنیوں میں پروفیشنل مینجمنٹ کو 30 جون 2023 سے پہلے تعینات کیا جائے، اور کمپنیوں میں لائن لاسز کم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بل کلیکشن کو آؤٹ سورس کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ناقص وصولیوں سے سالانہ 180 ارب روپے گردشی قرض میں شامل ہو رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے کے الیکٹرک سے 662 ارب روپے کے واجبات وصولی کی شرط لگا دی
آئی ایم ایف نے آزاد کشمیر کے صارفین کے لیے 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ خصوصی ٹیرف ختم کرنے کی شرط بھی پیش کر دی ہے، مانیٹری فنڈ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے صارفین پر مکمل بجلی ٹیرف لاگو کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گردشی قرض کی مانیٹرنگ کے لیے پاور ڈویژن سے ماہانہ رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔