اشتہار

معیشت کی بہتری کیلیے IMF ضروری ہے، ورنہ ڈیفالٹ کا خطرہ ہے، مفتاح اسماعیل

اشتہار

حیرت انگیز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) ضروری ہے ورنہ ڈیفالٹ کی راہ پر ہوں گے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موجودہ ،عاشی صورتِ حال میں آئی ایم ایف کو لانا لازمی ہے، اگر آئی ایم ایف نے 800 ارب کے ٹیکس بڑھانے کا کہا تو اس معاملے پر اس سے بات ہو سکتی ہے، ہمارے اخراجات بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے مشکلات ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا: ’اگر آئی ایم ایف نہیں آتا تو ٹیکنکلی ڈیفالٹ کا امکان ہے۔ بغیر آئی ایم ایف کے ہم ڈیفالٹ کی راہ پر ہوں گے۔ ہم نے بہت سارے نقصان دہ فیصلے کیے جس کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔‘

- Advertisement -

پروگرام میں مفتاح اسماعیل نے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا: ’میں نے کہا تھا کہ ’بابائے ڈیفالٹ عمران خان‘ ہیں۔ ملک کی اس وقت جو معاشی صورتِ حال ہے اس کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔ پی ٹی آئی دور کے فیصلوں نے معیشت کو تباہ کر دیا۔‘

پارٹی سے اختلافات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا: ’میں پارٹی کا حصہ ہوں اور پارٹی ارکان مجھ سے رابطے میں ہیں۔ میرا وزیر اعظم براہ راست سے رابطہ رہتا ہے، میں نے ان سے متعلق کبھی غلط بات نہیں کی۔ شہباز شریف کو اسحاق ڈار اور میرے درمیان اختلافات کا علم ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ اختلافات پہلے اسحاق ڈار نے شروع کیے تھے،انہوں نے میرے خلاف باقاعدہ پروگرام کروائے، میں اب بات کر رہا ہوں تو اپنی پارٹی کی مدد کر رہا ہوں۔

مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ اگر مجھ پر کوئی تنقید کرے گا تو جواب ضرور دوں گا، پارٹی کا حصہ ہوں اور ہمیشہ رہوں گا، میرا کسی دوسری سیاسی جماعت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اگر مسلم لیگ ن پارٹی میں رکھتی ہے تو ادھر ہی رہوں گا۔

’مجھ سے وزارت خزانہ کا قلم دان غیر مناسب طریقے سے لیا گیا۔ مجھے لندن میں سلیمان شہباز کی رہائش گاہ پر بلا کر بتایا گیا کہ وزارت واپس لیں گے۔ مجھے پہلے سے اعتماد میں لیا جاتا تو یہ مناسب طریقہ ہوتا۔‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں