جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

ہندوتوا کے پیروکاروں نے انتہا پسندی کی آگ میں شہروں کو بھی نہ چھوڑا

اشتہار

حیرت انگیز

ہندوتوا کے پیرو کاروں نے انتہا پسندی کی آگ میں شہروں کو بھی نہ چھوڑا، مودی سرکار نے 600 سے زائد شہروں ، تاریخی مقامات اور جگہوں کے نام ہندو طرز پر تبدیل کردیئے۔

تفصیلات کے مطابنق مودی سرکار برصغیر کی مسلم تاریخ کو مسخ کرنے پر تل گئی ، اقتدار میں آنے کے بعد مودی سرکار نے 600 سے زائد شہروں، تاریخی مقامات اور جگہوں کے نام ہندو طرز پر تبدیل کردیئے۔

گزشتہ چند سالوں میں مودی سرکار 32 ریلوے اسٹیشنز کے نام بھی ہندو طرز پر تبدیل کرچکی ہے، سال 2015 میں راجا مندری کو راجا مہندر، سال 2018 میں الہ آباد کو پریا گراج، سال 2019 میں مغل سرائے کو ڈینڈیال اپاڈھیہ بنا دیا گیا۔

- Advertisement -

سال 2021 میں فیض آباد کا نام ایودھیہ، ہوشنگ آباد کا نام نرمدہ پورم اور 2022 میں عثمان آباد کا نام دراشیو رکھ دیا گیا۔

انتہا پسند ہندوؤں نے آگرہ کا نام اگروان، لکھنؤ کا نام لکشمن پور اور مظفر نگر کا نام لکشمی نگر رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جبکہ اترپردیش حکومت علی گڑھ، فیروز آباد اور شاہجہانپور کا نام بھی ہندو طرز پر تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔

رواں سال ممبئی پولیس نےمسلمان نوجوان محمدعلی کواورنگزیب عالمگیرکےتصویرواٹس ایپ پرلگانے پر گرفتار کرلیا تھا۔

رواں سال ہی مودی سرکار نے نصاب کی کتابوں سے مغل دور حکومت سے متعلق اقتباسات بھی حزف کر ڈالے، تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نام تبدیلی کے ذریعے برصغیر کی مسلم تاریخ کو من گھڑت اورافسانوی ہندوماضی سے بدلنا چاہتی ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں