حوثیوں کا نشانہ بننے والا برطانوی بحری جہاز آخر کار بحیرہ احمر میں غرق ہو گیا۔
الجزیرہ کے مطابق یمن کے حوثیوں کے ہاتھوں نشانہ بننے والا برطانیہ کا مال بردار جہاز روبیمار ہفتے کو بحیرہ احمر میں ڈوب گیا، برطانیہ کی ملکیت والے اس کیریئر کو 18 فروری کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد یہ جہاز آہستہ آہستہ ڈوبتا جا رہا تھا۔
حملے کا شکار بننے کے بعد جہاز سے بحیرہ احمر میں تیل بھی رسنے لگا تھا، حکام کا کہنا ہے کہ روبیمار کے ڈوبنے سے بحیرہ احمر اور اس کے مرجان کی چٹانوں کو تباہ کن ماحولیاتی نقصان کے خدشات نے جنم دیا ہے۔
برطانوی کارگو 41,000 ٹن سے زیادہ کھاد لے کر جا رہا تھا، امونیم فاسفیٹ سلفیٹ کھاد کی وجہ سے سمندری ماحول کے لیے ’آکسیجن کی کمی‘ کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے، جب کہ کئی دنوں تک اس سے تیل بھی رستا رہا، یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ جہاز گزشتہ رات موسمی عوامل اور سمندر میں تیز ہواؤں کے باعث ڈوب گیا ہے۔
Sinking of Motor Vessel⁰Rubymar Risks Environmental⁰Damage
On Mar. 2 at approximately 2:15 a.m., MV Rubymar, a Belize-flagged, UK-owned bulk carrier, sank in the Red Sea after being struck by an Iranian-backed Houthi terrorist anti-ship ballistic missile on Feb. 18.
The ship… pic.twitter.com/fRUM4ll4cY
— U.S. Central Command (@CENTCOM) March 3, 2024
امریکی فوج نے برطانیہ کی ملکیت والے روبیمار کے ڈوبنے پر یمن کے حوثی باغیوں کی مذمت کی ہے، سنٹرل کمانڈ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی عالمی سمندری سرگرمیوں کے لیے شدید خطرہ ہیں۔