19.2 C
Dublin
منگل, مئی 14, 2024
اشتہار

روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث سات فوجی اہلکار سزا پوری کیے بغیر رہا

اشتہار

حیرت انگیز

ینگون: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث سات فوجی اہلکاروں کو سزا پوری کیے بغیر ہی جیل سے رہا کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس نومبر میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث میانمار فوج کے 7 اہلکاروں کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم انہیں سزا پوری کیے بغیر ہی چند ماہ بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان اہلکاروں نے 2017ء میں میانمار کے گاﺅں دِن اِن میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے دوران 10 بے گناہ اور معصوم دیہاتیوں کو محض مسلمان ہونے کی بناء پر بے دردی سے قتل کیا تھا اور ان کے گھروں کو آگ لگا دی تھی۔

- Advertisement -

ان اہلکاروں کی ظلم کی داستان کو دنیا کے سامنے لانے والے برطانوی خبر رساں ادارے کے صحافیوں کیاو سوئے اور والون کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرلیا گیا تھا اور سات سات سیل قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم 521 دن قید میں رہنے کے بعد حال ہی میں عالمی دباو پر صحافیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

ایک جیل حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ 10 روہنگیا مسلمانوں کے قتل میں ملوث 7 فوجی اہلکاروں کو 10 سال قید کی سزا کو فوج کی جانب سے گھٹا کر 2 ماہ کردیا گیا ہے اس لیے ان اہلکاروں کو فوری طور پر رہا کیا گیا۔

روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کو بے نقاب کرنے والے روئٹرز کے دونوں صحافیوں کو رہائی مل گئی

یاد رہے کہ 2017 اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں