ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

غزہ جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے پر امریکا نے کیا کہا؟

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں ہماری عدم دلچسپی کے باوجود غزہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اقوام متحدہ کی رائے شماری سے واشنگٹن کی عدم دلچسپی "ہماری پالیسی میں تبدیلی کی نمائندگی نہیں کرتی ہے لیکن اس لیے کہ حتمی متن میں وہ زبان نہیں ہے جو ہم ضروری سمجھتے ہیں جیسا کہ حماس کی مذمت، ہم اس کی حمایت نہیں کر سکتت۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکی حکام رفح آپریشن کے بارے میں اپنے مشیروں کو وائٹ ہاؤس میں بات چیت کے لیے نہ بھیجنے کے نیتن یاہو کے فیصلے سے بہت مایوس ہیں۔

- Advertisement -

سلامتی کونسل نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے جب کہ امریکا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ قرارداد کو ویٹو کرنے میں امریکا کی ناکامی اپنے سابقہ موقف سے "واضح پسپائی” ہے اور اس سے حماس کے خلاف جنگی کوششوں کے ساتھ ساتھ 130 سے زائد مغویوں کی رہائی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

ان کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو امریکا کے نئے موقف کی روشنی میں اعلیٰ سطح کا وفد واشنگٹن نہیں بھیجیں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جنوبی غزہ میں رفح پر زمینی حملے کے لیے اسرائیلی منصوبوں پر بات کرنے کے لیے اسرائیلی حکام سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں