توانائی کے شعبے سے ملکی معیشت کےلیے اچھی خبر آگئی۔ پاکستان کے پہلے ٹائٹ گیس منصوبے سے پیداوار کا آغاز کر دیا گیا۔
اوجی ڈی سی ایل نے سندھ کےضلع سجاول میں منصوبےسے پیداوار کا آغاز کیا ہے۔ نورویسٹ ویل-1سجاول سے 1.5ملین مکعب فٹ یومیہ گیس حاصل کی جارہی ہے۔
ترجمان اوجی ڈی سی ایل کے مطابق گیس کو سوئی سدرن نیٹ ورک میں شامل کر دیا گیا اوجی ڈی سی ایل ملک میں توانائی کے وسائل کو بڑھانے کیلئے پرُعزم ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال 8 جولائی کو حکومت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد توانائی کے شعبے میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلیے 18 رکنی اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر کے 12 اہم ٹاسک دیے۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم کمیٹی کو 3 ہفتے میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کر دی گئی۔ اعلیٰ سطح کمیٹی میں 6 وفاقی وزرا، 6 وفاقی سیکریٹری اور چیئرمین ایف بی آر شامل ہیں جبکہ آئل اینڈ گیس کمپنیوں کے نمائندے بھی اس کا حصہ ہوں گے۔
کمیٹی کا فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت توانائی شعبے کے اجلاس میں کیا گیا۔ کمیٹی گیس سیکٹر میں گردشی قرضے کو حل کرنے کیلیے تجاویز تیار کرے گی جبکہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلیے مالیاتی نظام کا جائزہ لے گی۔
18 رکنی کمیٹی پیٹرولیم پالیسی 2012 اور ٹائٹ گیس پالیسی 2024 کو عملی شکل دے گی، ایل این جی کارگوز کیلیے بینچ مارکنگ پورٹ چارجز کی تجاویز تیار کرے گی جبکہ پیٹرولیم ڈویژن کمیٹی کو سیکرٹریٹ معاونت فراہم کرے گا۔
گزشتہ روز پیٹرولیم و گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں نے پاکستان میں آئندہ تین سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔